- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
12 اپریل سے ہزارہ صوبہ تحریک چلانے کا اعلان
کراچی: صوبہ ہزارہ تحریک کے چیئرمین سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے 12 اپریل سے ہزارہ صوبہ کی تحریک چلانے اور اسلام آباد میں شہدا ہزارہ کانفرنس کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ ہزارہ صوبہ کے حق میں ملک بھر میں تحریک چلائیں گے۔
کراچی کے علاقے لیبر اسکوائر میں واقع فٹبال گراؤنڈ میں صوبہ ہزارہ کنونشن کا انعقاد کیا گیا ، جس میں چیئرمین صوبہ ہزارہ تحریک و سابق وفاقی وزیر سردار محمد یوسف،سابق ڈپٹی اسپیکر مرتضی جاوید عباسی، سینیٹر طلحہ محمود، رکن قومی اسمبلی سجاد اعوان، جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما عبدالرزاق عباسی ،سابق وفاقی وزیر سید قاسم شاہ، رکن اسمبلی نواب زادہ فرید صلاح الدین و دیگر دیگر نے بھی شرکت کی۔اجلاس کے شرکا نے 12 اپریل سے ہزارہ صوبہ کی تحریک چلانے اور اسلام آباد میں شہدا ہزارہ کانفرنس کا اعلان کردیا۔
کنوشن کے دوران ۔سردار یوسف نے کہا کہ حکمران جماعت نے الیکشن سے قبل صوبے بنانے کا وعدہ کیا تھا۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن اور حکومت دونوں کی طرف سے ہزارہ صوبہ کا بل جمع ہو چکا ہے اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس ہے۔اپوزیشن اس معاملے پر حکومت کو حمایت کی یقین دہانی کرا چکی ہے۔اب کیوں تاخیر سے کام لیا جا رہا ہے۔ حکومت اپنی پوزیشن واضح کرے۔ ہزارہ کے لوگ پر امن اور محب وطن ہیں۔ نئے صوبے بنانے کیلیے یہ بہترین موقع ہے سیاسی قیادت متفق ہے۔حکومت فیصلہ کرے اور ہزارہ سمیت نئے صوبے بنائے جائیں۔ صوبہ ہزارہ کے لیے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر جدوجہد کریں گے اور آج سے تحریک اور رابطہ عوام مہم کا آغاز کر رہے ہیں۔
سابق ڈپٹی اسپیکر مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ وہ ہزارہ صوبہ کا بل قومی اسمبلی میں پیش کر چکے ہیں اور حکومتی رکن قومی اسمبلی نے بھی جمع کرا دیا ہے۔
سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ نئے ضلعے بن سکتے ہیں۔نئی تحصیلیں بن سکتی ہیں تو صوبے کیوں نہیں بن سکتے۔ 3 کروڑ آبادی تھی تو چار صوبے تھے آج 20 کروڑ آبادی ہے تو تب بھی چار صوبے ہیں۔ ہم جائزہ لے رہے ہیں کہ صوبے کا بل سینیٹ میں پہلے لے آئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔