سینسر بورڈ نے فلم ’’زندگی تماشا‘‘ کی ریلیز پر تاحکم ثانی پابندی لگادی

شوبز رپورٹر  منگل 21 جنوری 2020
سرمد کھوسٹ کی فلم زندگی تماشا 24 جنوری کو ملک بھر میں ریلیز کی جانی تھی (فوٹو: فائل)

سرمد کھوسٹ کی فلم زندگی تماشا 24 جنوری کو ملک بھر میں ریلیز کی جانی تھی (فوٹو: فائل)

 لاہور: پنجاب فلم سنسر بورڈ کے بعد سندھ فلم سنسر بورڈ نے بھی فلم ’ زندگی تماشا‘ کی ریلیز پر تاحکم ثانی پابندی لگادی جس کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔

نوٹی فکیشن میں ہدایات دی گئی ہیں کہ سرمد کھوسٹ سنسر بورڈ کے حتمی فیصلے تک فلم ریلیز نہیں کرسکتے، نوٹی فیکیشن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ فلم کو مختلف شکایت موصول ہونے کے بعد ریلیز کرنے سے روکا گیا ہے۔

دوسری جانب فلم کی ریلیز رکوانے کے لیے تحریک لبیک یا رسول اللہ کی جانب سے آج 22 جنوری کو ملک گیر ریلیاں نکالنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن حکومت پنجاب کی جانب سے ’’زندگی تماشا‘‘ کی نمائش فی الفور روک دینے کے احکامات سامنے آنے پر 22 جنوری کی ریلیاں منسوخ کر دی گئیں۔

تحریک لبیک یا رسول اللہ کے منتظمین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں ہماری طرف سے جو اعتراضات اور تحفظات تھے ان کے جامع تدارک اور حل کے سلسلے میں اعلیٰ ترین سطح کی بااختیار کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔ جب تک یہ کمیٹی اپنا فیصلہ نہیں دے گی اُس وقت تک فلم زندگی تماشا کی نمائش نہیں ہوگی اس لیے بدھ کو داتا دربار تا پنجاب اسمبلی کی احتجاجی ریلی کو مؤخر کردیا گیا ہے۔

یہ پڑھیں: مجھے دھمکیاں مل رہی ہیں کہ ’زندگی تماشا‘ ریلیز نہ کروں، سرمد کھوسٹ

واضح رہے کہ سرمد کھوسٹ کی ہدایت کاری میں بننے والی  فلم ’’زندگی تماشا‘‘ کی کہانی ایک نعت خواں کے گرد گھومتی ہے جس سے ایک غلطی سرزد ہوجاتی اور اس غلطی کے باعث اس کی زندگی تماشا بن جاتی ہے۔

فلم میں اداکار عارف حسن، سمعیہ ممتاز، ماڈل ایمان سلیمان اور علی قریشی مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں جب کہ فلم زندگی تماشا 24 جنوری کو ملک بھر میں ریلیز کی جانی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔