کرونا وائرس؛ پاکستان کسٹمز نے چین سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس روک دی

احتشام مفتی  جمعرات 30 جنوری 2020
کرونا وائرس کے ممکنہ پھیلاو کے پیش نظروزارت بحری امور کی جانب سے الرٹ جاری۔ فوٹو : فائل

کرونا وائرس کے ممکنہ پھیلاو کے پیش نظروزارت بحری امور کی جانب سے الرٹ جاری۔ فوٹو : فائل

کراچی: پاکستان کسٹمز نے کرونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر چین سے سمندری راستوں کے ذریعے درآمد ہونے والے کنسائمنٹس کی فیومیگیشن کے بغیر کلئیرنس بدھ سے روک دی ہے۔

چیف کلکٹرکسٹمز واصف علی میمن نے ایکسپریس کوبتایاکہ بندرگاہوں پر چین سے درآمد ہونے والے کنسائمنٹس کی نگرانی اور جانچ پڑتال بھی سخت کردی گئی۔ واضع رہے وزارت بندرگاہ جہاز رانی اور پورٹ ہیلتھ اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے محکمہ کسٹمز اور پورٹ اتھارٹیز کو الرٹ جاری کیے گئے ہیں جس کے تحت چین سے درآمدہونے والے کنسائمنٹس کی کلئیرنس کوفیومیگیشن سے مشروط کردی گئی ہے۔

وفاقی ادارےپورٹ ہیلتھ اسٹبلشمنٹ نے محکمہ کسٹمزکو ہدایت کی ہے کہ وہ گذشتہ16دنوں میں چین سے درآمد ہونے والے پرندوں اور مویشیوں کے فیومیگیشن کے بغیرکنسائمنٹس کی کلیئرنس میں احتیاط کرے۔ کرونا وائرس نے چین میں انسانی زندگیوں کوخطرناک حدتک متاثرکیاہےجہاں 100سے زائداموات ہوئی ہیں۔چین سے درآمدہ کنسائمنٹس کی کلیئرنس روکنے کا مقصدپاکستانیوں کوکرونا وائرس سےبچاناہے۔

کرونا وائرس کے ممکنہ پھیلاو کے پیش نظروزارت بحری امور کی جانب سے جاری کردہ الرٹ میں ایف آئی اے امیگریشن کو بھی احکامات جاری کئےگئے ہیں جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ تمام بحری جہاز بالخصوص چین سے آنے والے بحری جہازوں کو گوادر کراچی پورٹ اور پورٹ قاسم پر لنگر انداز ہونے والے جہازوں کے عملے کو شور لیف shore pass پاس جاری نہ کیے جائیں.

ہدایات میں کہاگیا ہے کہ بحری جہازوں کے عملے کو جہاز کے اندر ہی محدود رکھاجائے کیونکہ شور لیف پاس جاری ہونے سے بحری جہاز کے عملے کو شہرمیں جانے کی اجازت ہوتی ہے۔ یہ احکامات کے پی ٹی،پورٹ قاسم اور گوادر پورٹ کے سربراہوں کو جاری کیے گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔