- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
عالمی ادارہ برائے صحت نے کرونا وائرس وبا کو ’عالمی ایمرجنسی‘ قرار دیدیا
جنیوا: اقوامِ متحدہ کے تحت قائم عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) نے چین سے پھوٹنے والی کرونا وائرس کی ایک نئی قسم کے پھیلاؤ کو ’عالمی ہنگامی صورتحال‘ قرار دے دیا۔
30 جنوری کو ڈبلیو ایچ او کے صدر دفتر میں منعقدہ ہنگامی اجلاس میں چینی ماہرین نے چینی شہر ووہان سے پھوٹنے والے کرونا وائرس کی نئی قسم سے 170 افراد کی موت کی تصدیق کی۔ انہوں نے بتایا کہ 7711 مریضوں میں تصدیق ہوئی جب کہ 12 ہزار 167 مریض مشتبہ قرار دیئے گئے ہیں، ان مریضوں میں 1370 افراد تشویش ناک ہیں اور صرف 124 افراد ہی صحت مند ہوکر ہسپتال سے فارغ ہوئے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کی عالمی ایمرجنسی کے ثبوت دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کے 18 ممالک میں 82 نئے کیس سامنے آئے ہیں لیکن بتایا گیا کہ ان میں سے صرف 7 افراد ایسے ہیں جنہوں نے چین کا سفر نہیں کیا تھا۔ چین سے باہر تین ممالک میں کرونا وائرس ایک فرد سے دوسرے میں منتقل ہوا ہے۔ واضح رہے کہ چینی حکام عالمی ادارہ صحت سے ہر روز مسلسل رابطے میں ہیں۔
ڈبلیو ایچ او نے چینی حکام کی جانب سے کرونا وائرس کی فوری شناخت اور جینیاتی تجزیئے پر چینی کارکردگی کو سراہا۔ اس کی بدولت اب دنیا بھر میں کرونا وائرس کی شناخت ممکن ہوگئی ہے اور بچاؤ کے نئے طریقے بھی سامنے آئے ہیں۔
واضح رہے کہ چین میں کرونا وائرس کا سب سے پہلا کیس گزشتہ برس دسمبر میں سامنے آیا تھا اور اس کے بعد کئی ممالک کے چین سے سامان کی ترسیل اور پروازیں تک روک دی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔