- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
- ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
مریخ پر انسانی شہر کا ڈیزائن بنائیے، 15 لاکھ کا انعام پائیے!
ٹیکساس: مریخ پر انسانی بستیاں بسانے کے خواہش مند گروپ ’’مارس سوسائٹی‘‘ نے حال ہی میں ایک نئے انعامی مقابلے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت دنیا بھر سے لوگوں کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ مریخ پر انسانی شہر کا ڈیزائن بنا کر ان کے پاس جمع کروائیں۔
ان میں سے جو ڈیزائن بھی مارس سوسائٹی کو سب سے اچھا اور موزوں ترین لگا، اسے بنانے والی ٹیم کو 10 ہزار ڈالر (15 لاکھ پاکستانی روپے) کا انعام دیا جائے گا۔ مقابلے کےلیے ڈیزائن جمع کروانے کی آخری تاریخ 30 جون 2020 مقرر کی گئی ہے۔
مستقبل کے اس مریخی شہر کو ’’مارس سٹی اسٹیٹ‘‘ کا نام دیا گیا ہے جہاں دس لاکھ افراد رہ سکیں گے۔
البتہ اس شہر کا ڈیزائن حقیقت پسندانہ ہونا چاہیے جبکہ مارس سوسائٹی نے یہ شرط بھی رکھی ہے کہ اس شہر کے تمام تر وسائل مریخ ہی سے حاصل کیے جائیں تاکہ اسے زمین سے اشیاء منگوانے کی کم سے کم ضرورت پڑے۔
مطلب یہ کہ مارس سٹی اسٹیٹ کے تمام باسیوں کو اشیائے خور و نوش، لباس، رہائش، توانائی، روزمرہ اشیائے صرف، گاڑیاں اور مشینیں وغیرہ مریخ پر موجود قدرتی وسائل ہی سے حاصل ہوجائیں۔ تاہم صرف وہی چیزیں زمین سے مریخ تک ’’درآمد‘‘ کرنے کی اجازت ہوگی جو وہاں تیار نہ کی جاسکیں، بالخصوص جدید برقی آلات اور اسی طرح کا دوسرا ساز و سامان۔
اگر آپ کے ذہن میں بھی مریخ کےلیے ایسے ہی کسی شہر کا منصوبہ ہے جہاں دس لاکھ انسان رہ سکیں اور جو اپنے تمام تر وسائل کے اعتبار سے مکمل طور پر خودکفیل و خودمختار ہو، تو اس لنک پر کلک کرکے مزید تفصیلات حاصل کرسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔