- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
حکومت کو سخت ترین سائبر قوانین بنانے ہوں گے، چیف جسٹس
لاہور: چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت کو سخت ترین سائبر قوانین بنانے ہونگے۔
لاہور میں سائبر قوانین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے کہا کہ دیگر ممالک میں مختلف سائبر قوانین موجود ہیں، پاکستان میں بھی سائبر جرائم سے نمٹنے کےلئے 2016 میں پیکا ایکٹ بنایا گیا۔
جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ دنیا میں سائبر جرائم اور قوانین کے حوالے سے بہت کام ہو رہا ہے، عام تاثر ہے کہ کمپیوٹر یا موبائل پر فیس بک اور واٹس ایپ پر سائبر جرائم ہوتے ہیں، سب سے پہلے سمجھنے کی ضرورت ہوتی ہے کہ سائبر جرائم کیا ہوتے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے مزید کہا کہ ہمیں سائبر کرائمز کو عام جرم سے ہٹ کر سمجھنا چاہیے، پاکستانی حکومت کو بھی سنجیدگی کے ساتھ اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے، موبائل فون اور کمپیوٹر کو مثبت اور منفی استعمال کرنے والے دونوں طرح کے افراد کی کونسلنگ (آگاہی) کی ضرورت ہے، پاکستانی حکومت کو سخت ترین سائبر قوانین بنانے ہونگے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔