بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ ڈالنے سے کرپشن میں کمی آرہی ہے، وزیر اعظم

ویب ڈیسک  اتوار 23 فروری 2020
ہمیں وہ ملک ملا جسے کنگال کر دیا گیا تھا، وزیر اعظم فوٹو: فائل

ہمیں وہ ملک ملا جسے کنگال کر دیا گیا تھا، وزیر اعظم فوٹو: فائل

میانوالی: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ ڈالنے سے کرپشن میں کمی آرہی ہے۔

نمل یونیورسٹی کے کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ سعودی عرب اورچین نےمعیشت کی بہتری کیلئےپاکستان کی مددکی، متحدہ عرب امارات نے ہر ضرورت پر پاکستان کےدوست کا کردار ادا کیا۔ آسان زندگی انسان کی موت ہے، مشکل راستہ ہی ہمیں آگے لے کر جاتا ہے۔

اس سے قبل کندیاں میں تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستانی عوام کو جنگل کی اہمیت کا علم نہیں ہے، ہمارے بچوں اور نوجوانوں میں شجرکاری سے متعلق آگاہی نہیں ہے، لوگوں نے جنگلات ختم کرکے زمینوں پر قبضے کرلئے، ہم نے جنگل تباہ کیے تو موسمیاتی تبدیلی مستقبل تباہ کردے گی، بچوں کوشجرکاری کی اہمیت سےآگاہ کریں گے، اسکولوں میں ملک کے مستقبل کے لئے شجرکاری کی اہمیت کا سبق رکھا جائے۔ جنگلات کے خاتمے کے ذمہ داراں کو صرف جرمانہ نہ کیاجائے بلکہ انہیں جیلوں میں ڈالا جائے۔ ہمیں علم ہی نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے کتنی نعمتوں سے نوازا ہے، پاکستان میں کسی چیز کی کمی نہیں ہونی چاہیے ،یہ ہماری غلطی ہے، پاکستان دنیا کو اناج دے سکتا ہے، ملک میں اناج کبھی مہنگا نہیں ہونا چاہیے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے ملک میں چھوٹے کرپٹ لوگوں کو پکڑا اور بڑے ڈاکوؤں کو چھوڑ دیاجاتا رہا ہے، اس سے ملک میں کرپشن بڑی ہے۔ بڑے ڈاکوؤں کو پکڑیں تو چھوٹے خود ہی ڈر جاتے ہیں، ہماری حکومت میں پہلی بار ہوا ہے کہ بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ ڈالے جارہے ہیں۔ بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ ڈالنے سے کرپشن میں کمی آرہی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ میرا مشن پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے۔ پاکستان ایک اسلامی فلاحی ریاست بننا تھا لیکن ہم غلط راستے پر چلے گئے، ایک چھوٹا طبقہ امیر ہوگیا۔ ماضی میں سرکاری اسپتالوں میں بہترین علاج ہوتا تھا، اردو میڈیم اسکولوں سے ملک کے دانشور تعلیم حاصل کرتے تھے، آج اچھی تعلیم کے لیے انگریزی اسکولوں اور علاج کے لئے نجی اسپتالوں میں جانا پڑتا ہے۔ ہمیں وہ ملک ملا جسے کنگال کر دیا گیا تھا، ہمارا فرض ہے کہ جو ترقی میں پیچھے رہ جانے والے علاقوں کو آگے لایا جائے، پسماندہ علاقوں پر پیسہ خرچ کرنے سے ملک ترقی کرتا ہے۔ تمام صورت حال کے باوجود ہم 50 لاکھ خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ فراہم کرچکے، ہر مہینے 80 ہزار افراد کو بلا سود قرضے دیے جائیں گے اور خواتین کو خود کفالت کے لیے بھینسیں ، گائے اور مرغیاں دیں گے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔