- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
افغانستان ؛ خود کش حملے میں 32 افراد جاں بحق، عبداللہ عبداللہ بال بال بچ گئے
کابل: افغانستان کے دارالحکومت میں ایک سرکاری تقریب پر خود کش حملہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں 32 افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ حملے میں اہم سیاسی رہنما عبد اللہ عبداللہ اور سابق صدر حامد کرزئی بال بال بچ گئے۔
افغان میڈیا کے مطابق کابل میں حزب وحدت پارٹی کے سربراہ عبد العلی مزاری کی برسی کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں خود کش حملہ کیا گیا ہے، تقریب میں تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے سربراہان اور اعلیٰ سطح کے حکومتی حکام کے علاوہ افغانستان کے سابق چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبداللہ اور سابق صدر حامد کرزئی بھی موجود تھے۔
یہ پڑھیں : امریکا اور طالبان میں امن معاہدے پر دستخط
افغان وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خود کش حملے میں 32 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ 25 سے زائد زخمی ہیں تاہم سابق چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبداللہ اور حامد اللہ کرزئی حملے میں بال بال بچ گئے، ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں : طالبان حملے میں 20 افغان اہلکار ہلاک، امریکی فوج کی جوابی کارروائی
افغان صدر اشرف غنی نے خود کش حملے کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے واقعے کی پر زور مذمت کی، انہوں نے مزید کہا کہ امن معاہدے کے بعد سے پُر تشدد کارروائیاں تھم جانا چاہیئے لیکن شر پسند امن پر آمادہ نظر نہیں آتے۔
یہ خبر پڑھیں : طالبان کا افغان سیکیورٹی فورسز پر حملے جاری رکھنے کا اعلان
تاحال کسی شدت پسند جماعت نے خود کش حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے جب کہ طالبان کی جانب سے جاری بیان میں بھی حملے سے لاتعلقی کا اظہار کیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔