افغانستان ؛ خود کش حملے میں 32 افراد جاں بحق، عبداللہ عبداللہ بال بال بچ گئے

ویب ڈیسک  جمعـء 6 مارچ 2020
تقریب میں افغانستان کے سابق چیف ایگزیکیٹو عبد اللہ عبد اللہ اور سابق صدر حامد کرزئی سمیت اعلیٰ حکام موجود تھے، فوٹو : افغان میڈیا

تقریب میں افغانستان کے سابق چیف ایگزیکیٹو عبد اللہ عبد اللہ اور سابق صدر حامد کرزئی سمیت اعلیٰ حکام موجود تھے، فوٹو : افغان میڈیا

کابل: افغانستان کے دارالحکومت میں ایک سرکاری تقریب پر خود کش حملہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں 32 افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ حملے میں اہم سیاسی رہنما عبد اللہ عبداللہ اور سابق صدر حامد کرزئی بال بال بچ گئے۔

افغان میڈیا کے مطابق کابل میں حزب وحدت پارٹی کے سربراہ عبد العلی مزاری کی برسی کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں خود کش حملہ کیا گیا ہے، تقریب میں تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے سربراہان اور اعلیٰ سطح کے حکومتی حکام کے علاوہ افغانستان کے سابق چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبداللہ اور سابق صدر حامد کرزئی بھی موجود تھے۔

یہ پڑھیں : امریکا اور طالبان میں امن معاہدے پر دستخط

افغان وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خود کش حملے میں 32 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ 25 سے زائد زخمی ہیں تاہم سابق چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبداللہ اور حامد اللہ کرزئی حملے میں بال بال بچ گئے، ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں : طالبان حملے میں 20 افغان اہلکار ہلاک، امریکی فوج کی جوابی کارروائی

افغان صدر اشرف غنی نے خود کش حملے کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے واقعے کی  پر زور مذمت کی، انہوں نے مزید کہا کہ امن معاہدے کے بعد سے پُر تشدد کارروائیاں تھم جانا چاہیئے لیکن شر پسند امن پر آمادہ نظر نہیں آتے۔

یہ خبر پڑھیں : طالبان کا افغان سیکیورٹی فورسز پر حملے جاری رکھنے کا اعلان

تاحال کسی شدت پسند جماعت نے خود کش حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے جب کہ طالبان کی جانب سے جاری بیان میں بھی حملے سے لاتعلقی کا اظہار کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔