- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
امریکا اور طالبان میں امن معاہدے پر دستخط؛ امریکی فوج 14 ماہ میں افغانستان سے مکمل انخلا کرے گی
دوحہ: افغانستان میں امن کے لیے امریکا اور طالبان نے امن معاہدے پر دستخط کردیے جس کے مطابق القاعدہ اور داعش پر پابندی ہوگی جبکہ امریکی فوج 14 ماہ میں افغانستان سے مکمل انخلا کرے گی۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکا اور طالبان کے درمیان مقامی ہوٹل میں افغان امن معاہدے پردستخط کی تقریب ہوئی جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت 50 ملکوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
طالبان کا وفد روایتی لباس شلوار قمیص میں ملبوس ہوکر اپنے پرچم لیے معاہدے کی دستخط کی تقریب میں شرکت کے لیے پہنچا اور دعا کی۔ معاہدے پر افغان طالبان رہنما ملاعبدالغنی برادر اور امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خیل زاد نے دستخط کیے۔ اس موقع پر اللہ اکبر کے نعروں سے ہال گونج اٹھا۔
امریکا طالبان معاہدے کے مطابق افغانستان میں القاعدہ اور داعش سمیت دیگر تنظیموں کے نیٹ ورک پر پابندی ہوگی، دہشت گرد تنظیموں کے لیے بھرتیاں کرنے اور فنڈز اکٹھا کرنے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔
معاہدے کے مطابق امریکی فوج 14 ماہ میں افغانستان سے انخلاء مکمل کرے گی اور فریقین جنگ بندی پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے، 5 ہزار گرفتار طالبان کو رہا کیاجائے گا اور طالبان رہنماؤں کا نام اقوام متحدہ کی دہشت گردوں کی فہرست سے نکالا جائے گا جبکہ بین الافغان مکالمے کے آغاز 10 مارچ سے کیا جائے گا۔
مائک پومپیو
تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے مائک پومپیو نے کہا کہ تاریخی مذاکرات کی میزبانی پرامیرقطر کے شکرگزارہیں، افغانستان میں حالات بہترہوئے ہیں اور آج کا افغانستان 2001 کے افغانستان سے مختلف ہے، افغان شہری بغیرخوف کے جینے کا حق رکھتے ہیں اور انہوں نے ہی اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے، امریکااورطالبان دہائیوں سےجاری تنازعات کوختم کررہےہیں اور ہم طالبان کے معاہدے کی پاسداری کی کوششوں پرگہری نظررکھیں گے۔
ملا برادر
ملا برادر نے کہا کہ ہم اس معاہدے کی پاسداری کیلئے پرعزم ہیں، مذاکرات میں سہولت کارکاکرداراداکرنےپرپاکستان کاخصوصی شکریہ اداکرتےہیں اور امن کیلئے پاکستان کے کردارکے معترف ہیں، چین ،ایران سمیت دیگرممالک کابھی شکریہ اداکرتےہیں۔
ملا عبدالغنی برادر نے کہا کہ تمام افغان گروپوں کو کہتا ہوں ایک مکمل اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے اکٹھے ہوں، ہم سب افغانستان اور افغان عوام کی ترقی و خوشحالی چاہتے ہیں، ہم تمام ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں۔
افغان امن معاہدے کے بعد دوسرا مرحلہ مارچ کے اوائل میں شروع ہوگا جس میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات ہوں گے۔
Tarihi anlar..Taliban heyeti ağaçlı yolda ilerleyen Beşiktaş taraftarını andıran görüntülerle Abd ile yapılan barış anlaşmasını imzalamak için yürüyüşe geçti.diyecek tek laf adamlar kazandı pic.twitter.com/yPIlEPe2E8
— Dulkadiroğlu Prensi (@soner_toros) February 29, 2020
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔