سندھ میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر سزا کا اعلان

ویب ڈیسک  اتوار 22 مارچ 2020
پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خصوصی اختیارات دے دیے گئے۔ فوٹو، فائل

پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خصوصی اختیارات دے دیے گئے۔ فوٹو، فائل

 کراچی: محکمہ داخلہ کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں 15 روزہ لاک ڈاون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانہ اور قید کی سزا دی جاسکے گی۔  

حکم نامے کے مطابق اندرون شہر اور بیرون شہر لوگوں کی نقل وحرکت پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ کسی بھی نجی سرکاری ادارے میں سماجی مذہبی، سیاسی تقریب یا اجتماع کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

حکومت نے نماز جنازہ کا اجتماع بھی محدود کرنے کا حکم جاری کیا ہے، نماز جنازہ کےلیےایس ایچ او سے پیشگی اجازت لیناہوگی اور صرف قریبی رشتے دار ہی نماز جنازہ میں شریک ہوسکیں گے۔ جنازے کے اجتماع میں شریک ہونے والے ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں گے۔

طبی عملہ، سماجی رضاکار، میڈیا کارکنان، بندرگاہ پر کام کرنے والا عملہ، سماجی رضاکاراور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہل کارلاک ڈاؤن کی پابندیوں سے مستثنی ہوں گے۔اسی طرح ضروری خدمات کے ادارے، اسپتال، میڈیکل اسٹور، لیبارٹریز، کے الیکٹرک، سوئی گیس کے عملے، کو بھی لاک ڈاؤن کی پابندیاں عائد نہیں ہوں گی۔

حکم نامے کے مطابق کسی میڈیکل ایمرجنسی کی صورت میں مریض کے ساتھ صرف ایک تیماردار کو ساتھ لے جانے کی اجازت دی گئی ہے۔ شہریوں کو ادویات اور اشیائے خور ونوش کے لیے گھروں سے نکلنے کی اجازت ہوگی۔ اسی طرح خوراک ، ادویات کی گاڑیاں مددگار ساتھ لے جاسکیں گی۔

محکمہ داخلہ  کے جاری کردہ حکم نامے میں پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنیوالےاداروں کے اہلکاروں کو خصوصی اختیارات دیے گئے ہیں اور سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کو قابل سزا جرم قراردیا گیا ہے۔ سندھ وبائی امراض ایکٹ کےتحت لاک ڈاون کی خلاف ورزی پر جرمانہ وقید  کی سزا دی جائے ہوگی۔ قانون نافذ کرنیوالےاداروں کےافسران احکامات کی خلاف ورزی پر سزا دیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔