وفاقی کابینہ؛ ننکانہ کی وقف اراضی 4500روپے فی ایکڑ لیز پر دینے کی منظوری

اے پی پی  جمعرات 26 مارچ 2020
قرضوں پر ٹیکس چھوٹ،ایس ایم ای بورڈ کی تنظیم نو،وزارت قومی تاریخ وادبی ورثہ کا نام قومی ورثہ و ثقافت رکھنے کی منظوری۔ فوٹو : فائل

قرضوں پر ٹیکس چھوٹ،ایس ایم ای بورڈ کی تنظیم نو،وزارت قومی تاریخ وادبی ورثہ کا نام قومی ورثہ و ثقافت رکھنے کی منظوری۔ فوٹو : فائل

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت بدھ کے روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں غیر ملکی تجارتی قرضوں اور منافع کی ادائیگیوں پر ٹیکس چھوٹ، ایس ایم ای بورڈ کی تنظیم نو، وزارت قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن کا نام تبدیل کر کے قومی ورثہ و ثقافت رکھنے، ضلع ننکانہ صاحب میں متروکہ وقف املاک بورڈ کی زمین کی فی ایکٹر لیز4500 روپے مقرر کرنے سمیت دیگر اہم پالیسی امور کی منظوری دی گئی۔

کابینہ نے خصوصی کمیٹی کے12مارچ کے فیصلوں کی توثیق مؤخر کرنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے ہدایت دی کہ منٹ اور رولز آئندہ اجلاس میں پیش کئے جائیں۔ سیکرٹری کابینہ نے وزارت توانائی سے متعلق ایجنڈا واپس لینے کی استدعا کی جسے کابینہ نے منظور کر لیا ۔کابینہ کو کورونا وائرس کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا گیا۔وزیراعظم نے کابینہ کے ممبران کو روزانہ کی بنیاد پر کورونا کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات او ربدلتی ہوئی صورتحال آگاہ رکھنے کی ہدایت دی کی۔

کابینہ کو معاشی اعشاریوں پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ جولائی سے فروری کے دوران اعداد و شمار کے مطابق مجموعی قرض دینے کی شرح 14فیصد ریکارڈ کی گئی، گذشتہ ماہ مجموعی طور پر مہنگائی کی شرح11.7فیصد کم، جولائی سے فروری تک مجموعی بیرونی سرمایہ کاری 3988 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئی ہے۔مالی سال20۔2019 کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں71فیصد،تجارتی خسارے میں 34 فیصد بہتری آئی ، ترسیلات زر5.4 فیصد بڑھ کر15.1ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں ۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ پبلک سیکڑ ڈویلپمنٹ پروگرامز ( پی ایس ڈی پی ) کی مد مں 237 ارب روپے خرچ کیے جا چکے ہیں، اسی طرح صوبائی سالانہ ڈویلپمنٹ فنڈ سے 219 ارب روپے خرچ کیے گئے ہیں، کابینہ کو کاٹن، چاول، گنا اور مکئی کی پیدواری تخمینوں کے بارے میں بھی تفصیل سے آگاہ کیا گی۔

کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم کو بتایا کہ ایران کے خلاف پابندیاں اٹھانے کی جو مہم شروع کی گئی تھی اس کا ایران کے لوگوں نے خیرمقدم کیا ہے اور عالمی عدالت انصاف نے بھی اس تجویز کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وزیر اعظم کے دوسرے ریلیف پلان کو بھی جی 20 سارک اور جی77 فورم پر اٹھانے کی بھی کوششں کی جا رہی ہیں۔

کابینہ اجلاس کے آغاز میں ہی وزیراعظم عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا پوری قوم کے لئے پریشانی کا باعث ہے، ہم ہر پہلو کا باقاعدہ جائزہ لے رہے ہں اور عوامی مفاد میں بہترین فیصلہ کر رہے ہیں۔ وفاقی حکومت کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ صوبوں کو ساتھ لے کر چلے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔