کورونا وائرس کا پھیلاؤ؛ پولیس نے گرفتار شہریوں کی زندگی داؤ پر لگا دی

کورٹ رپورٹر  جمعرات 26 مارچ 2020
پولیس حفاظتی اقدامات سے قطع نظرگرفتارشہریوں کوموبائلوں میں ٹھونس کرسٹی کورٹ لانا لے جانا کرتی رہی۔ فوٹو: فائل

پولیس حفاظتی اقدامات سے قطع نظرگرفتارشہریوں کوموبائلوں میں ٹھونس کرسٹی کورٹ لانا لے جانا کرتی رہی۔ فوٹو: فائل

کراچی: سندھ حکومت کی جانب سے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے کیے جانے والا لاک ڈاؤن پولیس کی جانب سے شہریوں کی گرفتاری کے باعث شہریوں کے لیے اذیت کی شکل میں سامنے آرہا ہے۔

کراچی پولیس نے لاک ڈاؤن کے دوران گھر سے نکلنے والے شہریوں کو گرفتار کرکے ان کی زندگی داؤ پر لگادی، تھانوں میں موجود پولیس اہلکار گرفتار شہریوں کو ایک ساتھ لاک اپ میں رکھ رہے ہیں اور انھیں حفاظتی ماسک بھی فراہم نہیں کررہے۔

پولیس کی جانب سے سٹی کورٹ کی مختلف عدالتوں میں گرفتار شہریوں کو پیش کرنے کے دوران کسی قسم کے کوئی حفاظتی انتظامات نہیں کیے جارہے ہیں پولیس نے گرفتار افراد کو بھیڑ بکریوں کی طرح موبائلوں میں ٹھونس کر عدالتوں میں پیش کیا، کسی گرفتار شہری کو کورونا وائرس پھیلنے کے خدشے پر ماسک فراہم نہیں کیا گیا نہ ہی حفاظتی اقدامات کیے گئے۔

مختلف تھانوں کی پولیس تمام قیدیوں کو ایک ساتھ لائی اور ایک ساتھ ہی عدالتوں کے باہر بٹھادیا، پولیس کے ان اقدامات سے پولیس لاک اپ میں بند شہریوں کی جان داؤ پر ہے اور عدالتوں میں لائے گئے گرفتار شہریوں کی وجہ سے سٹی کورٹ میں بھی کورونا وائرس پھیلنے کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔

گرفتار شہریوں کا کہنا تھا کہ پولیس ہمیں ماسک فراہم نہیں کرتی اور نہ الگ الگ بٹھاتی ہے جس سے ہمیں بھی وائرس لگنے کا خطرہ ہے ۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔