مقبوضہ کشمیر میں پابندیاں سخت، ایک اورکورونا مریض چل بسا

خالد محمود / خبر ایجنسیاں  پير 30 مارچ 2020
پاکستان کاکورونا کے پیش نظر پابندیاں ہٹانے ،کشمیری قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ۔ فوٹو : فائل

پاکستان کاکورونا کے پیش نظر پابندیاں ہٹانے ،کشمیری قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ۔ فوٹو : فائل

سری نگر / اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر میں مزید 13 افراد کے کورونا وائرس ٹیسٹ کے نتائج مثبت آئے ہیں جس کے ساتھ ہی اب تک سامنے آنے والے کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد بڑھ کر 33 سے تجاوز کر گئی ہے۔

وادی میں لاک ڈاؤن کی پابندیاں مزید سخت کر دی گئی ہیں مقبوضہ کشمیر کے شمالی ضلع بارہ مولہ میں گمرگ سے تعلق رکھنے والے 62 سالہ شخص کی کورونا وائرس کے باعث ہلاکت ہوئی ہے جس کے بعد وادی میں اس عالمی وبا کی وجہ سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 2 ہوگئی ہے۔

مشعال ملک نے کورونا کے باعث لاک ڈاؤن پر ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ ایک لاک ڈاؤن مقبوضہ کشمیر میں بھی کیا گیا ہے، جہاں بھارتی فوج لاک ڈاون میں کھڑکی پر کھڑے ہونے نہیں دے رہی، کشمیری کھانے لینے باہر نکلے تو انہیں گولیوں سے چھلنی کیا جاتا رہا۔

مشعال ملک کا کہنا ہے کہ یہاں حکومت تمام میڈیکل سہولیات فراہم کر رہی ہے، مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کو ادویات تک نہیں فراہم کی جارہی۔ وادی میں قابض فوج کشمیریوں کا قتل عام کر رہی ہے۔

دوسری جانب پاکستان نے کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر کشمیری قیدیوں کی رہائی اور مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلسل پابندیوں پر تشویش ہے۔ بھارت فوری طور پر مقبوضہ کشمیر سے پابندیوں کو ختم کرے اور میڈیکل اور دیگر ضروری سامان تک رسائی کی اجازت دے۔ بھارتی حکومت فوری طور پر بھارتی جیلوں سے تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کی اجازت دیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔