شاداب خان نے بیٹنگ میں بہتری کا راز ظاہر کردیا

اسپورٹس ڈیسک  اتوار 5 اپريل 2020
اوپر کے نمبرز پر کھیلنا اور بنگلہ دیش پریمیئر لیگ بڑی وجہ قرار۔ فوٹو: فائل

اوپر کے نمبرز پر کھیلنا اور بنگلہ دیش پریمیئر لیگ بڑی وجہ قرار۔ فوٹو: فائل

کراچی: آل راؤنڈر شاداب خان نے اپنی بیٹنگ میں بہتری کا راز ظاہر کردیا، انھوں نے اوپر کے نمبرز پر کھیلنے اور بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کو بڑی وجہ قرار دیا،ان کے مطابق نیٹس میں مسلسل 4 گھنٹوں تک پریکٹس سے اعتماد میں اضافہ ہوا۔

اسپن آل راؤنڈر اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان نے اس بار پی ایس ایل میں بولنگ اور بیٹنگ دونوں میں صلاحیتوں کا بھرپور اظہارکیا، پانچویں سیزن میں انھوں نے 159.39  کے اسٹرائیک ریٹ اور 37.57 کی اوسط سے 263 رنز اسکور کیے۔

اس بہتری کے حوالے سے اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری کردہ ویڈیو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ میں نے بیٹنگ آرڈر میں اپنا نمبر تبدیل کیا، اسی کے ساتھ بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کھیلنے کیلیے جانا میرے کیریئر کا اب تک کا بہترین فیصلہ ثابت ہوا، اگرچہ میں نے ابتدائی مرحلے میں وہاں پر میچز نہیں کھیلے مگر اس دوران روزانہ بہترین بولرز کے سامنے نیٹس میں 3 سے 4 گھنٹے تک بیٹنگ پریکٹس کرتا تھا، اسی طرح میں نے کچھ میچز میں بیٹ کے  ساتھ پرفارم بھی کیا، اس سے میرے اعتماد میں اضافہ ہوا اور اپنی بیٹنگ صلاحیت پر یقین بھی بڑھا۔

شاداب خان نے حالیہ سیزن کی اپنی بہترین اننگز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے کھیلنے کے تجربے سے متعلق کہا کہ میں اپنی ٹیم کی قیادت سے بہت زیادہ لطف اندوز ہوا، میری پرفارمنس میں بھی بہتری آئی، خاص طور پر میں نے دباؤ کے لمحات کا بہترسامنا کیا، پی ایس ایل 5 میں میری بہترین اننگز پشاور زلمی کے خلاف 77 رنز تھے، خاص طور پر مجھے وہاب ریاض کے خلاف رنز اسکور کرکے بڑا لطف آیا کیونکہ اس سے قبل ہم بی پی ایل میں ایک دوسرے کو چیلنج کرچکے تھے۔

اب تک کے اپنے انٹرنیشنل کیریئر میں مدمقابل آنے والے سب سے مشکل بیٹسمین سے متعلق سوال پر شاداب خان نے کہاکہ مجھے اسٹیون اسمتھ کو بولنگ میں مشکل پیش آئی تاہم میں نے انھیں آسٹریلیا میں بولڈ کیا جہاں پر کنڈیشنز اسپنرز کیلیے زیادہ موزوں نہیں ہوتیں، اسی طرح میں نے روہت شرما کو بھی کافی مشکل بیٹسمین محسوس کیا، ان کے خلاف بولر کے پاس غلطی کی گنجائش نہیں ہوتی، اگر آپ نے ان کے زون میں گیند کی تو وہ سیدھا چھکا جڑ سکتے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔