- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
پاک بھارت میچز؛ شعیب اختر نے مزید دلائل پیش کردیے
کراچی: شعیب اختر نے پاک بھارت امدادی میچز کیلیے مزید دلائل پیش کردیے۔
سابق پاکستانی اسپیڈ اسٹار شعیب اختر نے متاثرین کورونا وائرس کیلیے پاک بھارت امدادی میچز کی تجویز دی تھی، سابق بھارتی کپتان کپیل دیو نے اسے یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کے پاس بہت رقم اور اسے فنڈز حاصل کرنے کیلیے پاکستان سے کھیلنے کی ضرورت نہیں ہے۔
اس حوالے سے ایک بھارتی ٹی وی چینل سے بات چیت میں شعیب اختر نے کہاکہ جو میں کہنا چاہتا تھا وہ کپیل دیو سمجھے نہیں، یہ وقت مل کر فنڈز جمع کرنے کا ہے، میں وسیع تناظر میں بات کررہا ہوں،آپ ایک میچ سے دنیا بھر کے شائقین کی توجہ کھینچ سکتے ہیں اور اس سے کثیر ریونیو حاصل ہوگا، کپیل کہتے ہیں کہ انھیں پیسوں کی ضرورت نہیں، واقعی ایسا ہوگا مگر دوسروں کو ہے، میرے خیال میں جلد اس تجویز پر غور ہوگا۔
شعیب اخترنے کہاکہ میں پاکستانی وزیراعظم عمران خان سے بھی زیادہ بھارت کے بارے میں جانتا ہوں، میں نے وہاں پر مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور بہت سے لوگوں سے بات کیں، مجھے لوگوں کو مشکل میں دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، بطور انسان و مسلمان یہ میری ذمہ داری ہے کہ جس قدر ممکن ہو ان کی مدد کروں، مجھے پاکستان کے بعد سب سے زیادہ بھارت کے لوگوں نے پیار دیا۔
شعیب اختر نے مزید کہا کہ میں صرف یہ پوچھتا ہوں کہ اگر اگلے 6 ماہ تک صورتحال برقرار رہی تو پھر ہمارے پاس کیا آپشنز ہوں گے، وہ لوگ جو کرکٹ کی وجہ سے ملازم ہیں، وہ کیا کریں گے، جن کی روزی روٹی کا انحصار کرکٹ پر ہے ان کا کیا ہوگا، یہی وقت ہے کہ ہم مل کر بیٹھیں اور منصوبہ بندی کریں کہ کیسے زیادہ سے زیادہ ریونیو حاصل کرسکتے ہیں، اس کا واحد حل ایک امدادی میچ ہوگا، ممکن ہے کہ یہ مقابلہ دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات کی وجہ بھی بن جائے، میں یہ سب کچھ وسیع تناظر میں کہہ رہا ہوں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔