وزیرتعلیم سعیدغنی کے بیان سے لاکھوں طلبا الجھن کا شکار

صفدر رضوی  جمعـء 8 مئ 2020
صوبوں کی مشاورت سے امتحانات منسوخی کا فیصلہ ہوا تو پھر یہ بیان کیوں؟ طلبا  فوٹو: فائل

صوبوں کی مشاورت سے امتحانات منسوخی کا فیصلہ ہوا تو پھر یہ بیان کیوں؟ طلبا فوٹو: فائل

کراچی: سندھ کے صوبائی وزیربرائے تعلیم سعید غنی نے وزیر اعظم پاکستان کی زیر صدارت نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے منعقدہ اجلاس میں میٹرک اور انٹرکے امتحانات منسوخ کرنے کے فیصلے کے برعکس صوبائی سطح پر اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس بلاکر اس حوالے سے فیصلہ کرنے کا بیان جاری کرکے سندھ کے لاکھوں طلبا اور ان کے والدین کو کنفیوژ کردیا ہے۔

سندھ کے لاکھوں طلبا نے جمعرات کی دوپہر وفاقی حکومت کا یہ اعلان سن کر اطمینان کا سانس لیا تھا کہ COVID 19 کی وبائی صورتحال کے سبب اب ان کے امتحانات منسوخ کردیے گئے ہیں۔ انھیں افطار کے بعد ایک بار پھر یہ خبر سننے کو ملی کہ اس حوالے سے اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس بلاکر فیصلہ کیا جائے گا جس سے لاکھوں طلبا مزید الجھن کا شکار ہوگئے۔

طلبا کا کہنا تھا کہ اسکول اور کالج پہلے ہی بند ہیں ٹیوشن سینٹر جا نہیں سکتے، نہیں معلوم امتحان کی تیاری کس طرح کریں، ایک جانب وفاقی حکومت چاروں صوبوں کی مشاورت سے امتحانات کی منسوخی کی بات کرتی ہے دوسری جانب ہماری صوبائی حکومت چند ہی گھنٹوں میں نیا فیصلہ سنا دیتی ہے۔

اس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی کی مرضی و رائے شامل ہے اس کے باوجود اسے قبول نہ کرکے سندھ کے طلبا کو ایک نئی الجھن میں ڈال دیا گیا ہے۔ قابل ذکر امر یہ ہے کہ جس اسٹیئرنگ کمیٹی نے سندھ میں 30 مئی تک تعلیمی ادارے بند رکھنے اور امتحانات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا تھا اس کا انعقاد 16 مارچ کو ہوا تھا لیکن محکمہ تعلیم نے اس کا نوٹیفیکیشن تقریبا سوا ماہ کے بعد اپریل کی 21 تاریخ کو جاری کیا۔ جب یہ اجلاس ہوا تھا تو پورے ملک میں کورونا کیسز کی تعداد پونے دو سو کے قریب تھی جس میں سندھ کے کیسز ڈیڑھ سو کے لگ بھگ تھے جبکہ اس اجلاس کی روداد جاری ہوئی تو صرف سندھ کے کیسز 5 ہزار کے قریب اور پورے ملک کے کیسز 14ہزار کے قریب پہنچ چکے تھے۔

اس عمل سے ہی محکمہ تعلیم کی صوبے کے تعلیمی معاملات میں دلچسپی اور سنجیدگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جن زمینی حقائق کی بنیاد پر اسٹیئرنگ کمیٹی نے فیصلے کیے تھے نوٹیفیکیشن کے اجرا کے وقت وہ یکسر تبدیل ہوچکی تھی ۔ ادھروزیر تعلیم کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد جو فیصلے ہوئے ہیں ان میں صوبوں کو اختیار دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ صوبائی وزیر تعلیم کے ترجمان نے جمعرات کی رات ایک اعلامیے کے ذریعے آگاہ کیا تھا کہ صوبہ سندھ میں نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات سمیت دیگر فیصلے محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کی مشاورت سے کیے جائیں گے۔ یہ اجلاس چند روز میں بلایا گیا ہے اور پہلی سے آٹھویں جبکہ نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات سمیت نئے تعلیمی سال کے حوالے سے فیصلے اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں کیے جائیں گے،جب وفاق نے برملا اعلان کیا کہ تعلیمی ادارے کھولنے اور امتحانات کی منسوخی کے حوالے سے جو فیصلے کیے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔