قومی اسمبلی اجلاس؛ ٹائیگر فورس بنی تو اس کا کام جنازے اٹھانا ہوگا، شاہد خاقان

ویب ڈیسک  بدھ 13 مئ 2020
وزیراعظم نے 12 خطاب کئے ہیں کہا لاک ڈاؤن نہیں لگاؤں گا اور پھر لاک ڈاؤن لگایا، شاہد خاقان ۔ فوٹو : فائل

وزیراعظم نے 12 خطاب کئے ہیں کہا لاک ڈاؤن نہیں لگاؤں گا اور پھر لاک ڈاؤن لگایا، شاہد خاقان ۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ٹائیگر فورس بنی تو اس کا کام جنازے اٹھانا ہوگا۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کے دوران وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے جو تقاریر ہوئی ہیں ان میں کوئی تجاویز نہیں دی گئیں، تجاویز میں کورونا کو ہدف بنانے کے بجائے حکومت کو ہدف بنایا گیا، ہمارے ملک میں کورونا کا اتنا پھیلاؤ نہیں جتنا دنیا کے باقی ممالک میں ہے جب کہ لاک ڈاؤن کی مخالفت کرنے والوں نے دیہاڑی داروں کی پرواہ نہیں کی۔

شفقت محمود نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم آئین کا حصہ ہے لیکن کیا اس کا ذکر بھی نہ چھیڑا جائے، سندھ نے جو آرڈیننس بھیجا اس میں بجلی اور گیس صوبائی سبجیکٹ نہیں تھا اس کو شامل کیا گیا، ایک طرف اٹھارویں ترمیم کا واویلا تو دوسری جانب اٹھارویں ترمیم کے خلاف اقدامات کیے گئے۔

شاہد خاقان عباسی؛

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہاں شوقیہ ٹیسٹ ہورہے ہیں، کچھ دن پہلے ایک وزیر نے کہا کہ روزانہ 40 ہزار ٹیسٹ ہورہے ہیں، کل وزیر خارجہ نے بتایا کہ 20 ہزارکی کیپسٹی ہے، کون ٹھیک کہہ رہاہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ صرف ایک بات بتادیں کہ موجودہ حکومت کی کورونا وائرس کے خلاف حکمت عملی کیا ہے، وزیراعظم نے 12 خطاب کئے ہیں کہا لاک ڈاؤن نہیں لگاؤں گا، لگایا پھر کہتے ہیں نرم کردیا، وزیراعظم بتائیں اشرافیہ کون ہے جس نے لاک ڈاؤن کردیا، وزیراعظم نے جس دن لاک ڈاؤن نہ کرنے کا اعلان کیا اس دن ان کے گھر کے باہر کرفیو لگا ہوا تھا۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت کے نزدیک کورونا کی سب سے بڑی وجہ 18ویں ترمیم ہے، شاید یہ سمجھتے ہیں کہ 18 ویں ترمیم ختم کرنے سے کورونا کاروبار ختم ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ٹائیگر فورس کیا چیز ہے اس کا بجٹ کون دے گا، یہ ٹائیگر فورس بنی تو اس کا کام جنازے اٹھانا ہوگا، اللہ نہ کرے ایسا ہو لیکن آثار ایسے ہیں، حکومت کا کیا ہے بھگتے گی عوام جیسے چینی کے معاملہ پر عوام بھگت رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔