تمام سرکاری اور نجی اسپتالوں کو ایمرجنسی وارڈ اور او پی ڈی فوری کھولنے کا حکم

نمائندہ ایکسپریس  بدھ 13 مئ 2020
سندھ ہائیکورٹ کا مریضوں کا علاج نہ کرنے پر سرکاری اور پرائیوٹ اسپتالوں کی انتظامیہ پر برہمی کا اظہار

سندھ ہائیکورٹ کا مریضوں کا علاج نہ کرنے پر سرکاری اور پرائیوٹ اسپتالوں کی انتظامیہ پر برہمی کا اظہار

 کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے تمام سرکاری اور پرائیوٹ اسپتالوں کو فوری طور پر ایمرجنسی وارڈ اور اوپی ڈی کھولنے کا حکم دیدیا تاکہ کورونا کے سوا دیگر امراض میں مبتلا مریضوں کا علاج کیا جاسکے۔

جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس یوسف علی سعید پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو دیگر امراض میں مبتلا مریضوں کا علاج نہ کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے دیگر امراض میں مبتلا مریضوں کا علاج نہ کرنے پر سرکاری اور پرائیوٹ انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کیا۔

جسٹس محمد علی مظہر نے پوچھا کہ کیا دیگر امراض میں مبتلا مریضوں کاپہلے کورونا ٹیسٹ کرانا ضروری ہے؟ غریب طبقہ علاج کیلئے سرکاری اسپتالوں کا رخ کرتا ہے، اگر سرکاری اسپتالوں کی انتظامیہ کا رویہ درست نہیں ہوا تو کیسے چلے گا، جناح اسپتال کی سیمی جمالی کیا کررہی ہیں، کیا انہیں اسپتال نہیں چلانا۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ گزشتہ روز بھی کورونا میں مبتلا ایک پولیس اہلکارعلاج نہ ہونے کی وجہ سے جاں بحق ہوگیا، تمام اسپتال دیگر امراض میں مبتلا مریضوں کو پہلے کورونا کا ٹیسٹ کروانے کا کہتے ہیں، کورونا کی رپورٹ میں تاخیر کی وجہ سے ہارٹ اٹیک کے مریض مررہے ہیں۔

عدالت نے تمام سرکاری اور پرائیوٹ اسپتالوں کو فوری طور پر ایمرجنسی وارڈ اور اوپی ڈی کھولنے کا حکم دیا جبکہ دیگر امراض میں مبتلا مریضوں کا علاج نہ کرنے والے اسپتال انتظامیہ کیخلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔