ایس او پی کی خلاف ورزی پر کراچی کی پانچ بڑی مارکیٹیں سیل

اسٹاف رپورٹر  بدھ 13 مئ 2020
دکانداروں نے سینیٹائزر، ماسک اور گلووز نہیں پہن رکھے تھے، اسسٹنٹ کمشنر۔ فوٹو : فائل

دکانداروں نے سینیٹائزر، ماسک اور گلووز نہیں پہن رکھے تھے، اسسٹنٹ کمشنر۔ فوٹو : فائل

 کراچی: حکومت سندھ کے طے کردہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر ضلعی انتظامیہ نے گل پلازہ اور زینب مارکیٹ سمیت 5 مارکیٹوں کو سیل کردیا۔

تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر صدر آصف رضا چانڈیو پولیس نفری کے ہمراہ فوارہ چوک کے قریب کاروباری مراکز پہنچے اور ایس او پیز کی خلاف ورزی پر زینب مارکیٹ، وکٹوریہ مارکیٹ، مدینہ سٹی اور انٹرنیشنل مارکیٹ کے داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کردیا۔

اسسٹنٹ کمشنر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ہم حالت جنگ میں ہیں، تاجروں کو بتادیا گیا تھا شرائط پر عمل نہیں ہوا تو مارکیٹیں بند کردیں گے، دو دن سے خلاف ورزیاں کی جارہی تھیں، دکاندار ماسک پہن رہے تھے اور نہ سینیٹائزر کا استعمال کیا جارہا ہے۔ اسی وجہ سے کارروائی کی گئی اور جہاں بھی ایس او پیز کی خلاف ورزی دیکھی جائے گی وہاں فوری ایکشن ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے: سندھ وبائی امراض ترمیمی آرڈیننس منظور، خلاف ورزی پر 10 لاکھ روپے جرمانہ

اس موقع دکانداروں نے نعرے بھی لگائے، پولیس اہلکاروں سے ان کی تلخ کلامی بھی ہوئی۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے مارکیٹ عہدیداروں کی یقین دہانی کے بعد دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔ دوسری کارروائی میں اسسٹنٹ کمشنر اسما بتول نے گل پلازہ کو بھی طے کردہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سیل کردیا۔ سیل کی گئی پانچوں مارکیٹوں میں ایک اندازے کے مطابق تقریبا 3 ہزار دکانیں ہیں۔

دوسری جانب دکانداروں کا کہنا ہے کہ کاروباری اوقات اور دن محدود ہونے کی وجہ سے مارکیٹوں میں رش لگ رہا ہے اگر رات میں مارکیٹیں کھولنے کی اجازت دے دی جائے تو خریداروں کو بھی اطمینان ہوگا اور دکاندار بھی بہتر طریقے سے ایس او پیز پر عمل کرسکیں۔

لاک ڈائون میں نرمی کے تیسرے روز کراچی کے بازاروں میں صبح سے خریداروں کا رش دیکھا جارہا تھا، کاروباری اوقات کم ہونے کی وجہ سے شہری جلدی گھروں سے نکل آئے تھے، ان کا کہنا تھا کہ دوپہر کی گرمی برداشت کرنے سے بہتر ہے کہ جلدی خریداری کرلی جائے۔ بہت سے والدین اپنے چھوٹے بچوں کو بھی مارکیٹوں میں لائے تھے، کچھ نے ماسک پہنا تھا تو کچھ کی جانب سے بے احتیاطی بھی دیکھی گئی۔

کمشنر کراچی نے تاجر رہنماؤں کو طلب کرلیا

کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے ایس او پیز کی خلاف ورزی کی شکایات پر تاجر رہنماﺅں کو بدھ کو اپنے دفتر میں طلب کر لیا۔ انھوں نے تاجر رہنماﺅں کو تنبیہ کی کہ وہ ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے کی ذمہ داری پوری کریں ۔ جو دکاندار ذمہ داری پوری نہیں کریں گے ان کے خلا ف کارروائی کرتے ہوئے ان کی دکانیں بند کر دی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے تاجر رہنماﺅں کی جانب سے  ایس ا و پیز پر عملدرآمد کی یقینی دہانی کے بعد انھیں کا روبار کی اجازت دی تھی ۔ ایس او پیز کی خلاف ورزی نظر انداز نہیں کی جا سکتی ۔ کاروبار کی اجازت ایس او پیز پر عملدرآمد سے مشروط ہے۔

کمشنر نے خریداروں سے بھی اپیل کی کہ قواعد و ضوابط لوگوں کی حفاظت کے لئے بنائے گئے ہیں لہذاس اس پر عمل کریں۔ دکان دار بغیر ماسک کسی خریدار کو دکان اور مارکیٹ میں داخل نہ ہونے دیں اور یقینی بنائیں کہ خریدار محفوظ فاصلہ رکھ کر خریداری کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔