ایل این جی کیس؛ شاہد خاقان عباسی سے بینک اکاؤنٹس اوراہلخانہ کے اثاثوں کا ریکارڈ طلب

ویب ڈیسک  جمعرات 14 مئ 2020
نیب اب بیٹوں اور بہوؤں کو بھی طلب کرنے لگا ہے، شاہد خاقان فوٹو: فائل

نیب اب بیٹوں اور بہوؤں کو بھی طلب کرنے لگا ہے، شاہد خاقان فوٹو: فائل

 اسلام آباد: نیب نے ایل این جی کیس کے ضمنی ریفرنس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے بینک اکاؤنٹس اوراہلخانہ کے اثاثوں کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

اسلام آباد میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی ایل این جی کیس کے ضمنی ریفرنس میں نیب کی کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کرایا، نیب کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو سوالنامہ دیا گیا ہے جس میں پوچھا گیا ہے کہ ایل این جی معاہدوں کے دوران ان کے بینک اکاؤنٹ میں ٹرانزیکشنز ہوئیں،  یہ اربوں روپے کی ٹرانزیکشنز کس مد میں ہوئیں؟ جسمانی ریمانڈ کے دوران جن سوالات کےجواب نہیں دیئے وہ بھی دیں۔

نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وہ 2000 سے نیب کے گاہک ہیں لیکن نیب والے راضی نہیں ہوتے ہیں، چیئرمین نیب میٹنگ کریں گے اور پھر انہیں گرفتار کروا دیں گے، پارلیمنٹ یا کسی ٹاک شو پر کوئی بیان دے دوں تو نیب کا نوٹس آجاتا ہے، اب تو نیب بیٹوں اور بہوؤں کو بھی طلب کرنے لگا ہے لیکن ہم یہ بھی برداشت کر لیں گے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب نے ایک اور سوالنامہ ہمیں دیا ہے، جس کا تحریری جواب دیں گے، نیب نے میرے بچوں سے متعلق سوالات پوچھے ہیں، نیب نے پوچھا ہے کہ وہ ٹیکس ادا کرتے ہیں یا نہیں، نیب صرف انتقام کے لئے اور اس کا کام صرف سوالنامے دینا رہ گیا ہے، نیب قوانین میں تبدیلی صرف اس لئے چاہتا ہوں کہ احتساب کسی قانون و ضابطے کے تحت ہو۔ انہوں نے کہا کہ معلوم نہیں شہزاد اکبر کون ہیں اور کس حیثیت سے پریس کانفرنس کر رہے ہیں، وزیراعظم بتائیں اگر شہزاد اکبر احتساب کا کوئی ادارہ ہے تو ہم بھی درخواست جمع کرائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔