بھارت ڈومیسائل قانون تبدیل کرکے کشمیریوں کو اقلیت میں بدل رہا ہے، شاہ محمود

ویب ڈیسک  جمعرات 14 مئ 2020
ہندوتوا سوچ نے بھارت کا جمہوری سیکولر چہرہ بےنقاب کیا۔، وزیر خارجہ۔ فوٹو : فائل

ہندوتوا سوچ نے بھارت کا جمہوری سیکولر چہرہ بےنقاب کیا۔، وزیر خارجہ۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ڈومیسائل کے قوانین میں تبدیلی لائی جا رہی ہے جو اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش ہے۔

سینیٹ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کشمیری نو ماہ سے ملٹری لاک ڈاؤن کا شکار ہیں اور ہر کشمیری خوف کی حالت میں زندگی بسر کر رہا ہے، انہیں بنیادی حقوق سے محروم کر دیا گیا ہے، ہندوستان نے اپنے جمہوری اور سیکولر چہرے کو بگاڑا ہے اور ہندوتوا سوچ نے بھارت کا جمہوری سیکولر چہرہ بےنقاب کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرنے کو تیار نہیں، کشمیر کی صورتحال بہت خراب ہے، رپورٹس ہیں کہ وہاں نوجوان کو اغوا کرکے ان پر تشدد کیا جاتا ہے تاکہ پورا علاقہ خوف میں مبتلا ہو جائے، ان کے گھروں پر چھاپے مارے جاتے ہیں، اس ماحول میں کشمیری کورونا کا مقابلہ کر رہے ہیں، وہاں ادویات دستیاب نہیں اور کورونا سے متاثرین اور ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی سرکار اتنے خوف میں مبتلا ہوچکی ہے کہ وہ ہندو توا کا نظریہ پورے علاقے خصوصی طور پر کشمیر میں مسلط کرنا چاہتی ہے، مسلم علاقوں کے ناموں کو ہندو ناموں سے منسوب کیا جا رہا ہے، کشمیر میں ڈومیسائل کے قوانین میں تبدیلی لائی جا رہی ہے، اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، بھارت میں مہم جاری ہے کہ مسلمانوں کو بدنام کیا جائے اور تاثر دیا جا رہا ہے کہ کورونا پھیلنے کا ذمہ دار مسلمان ہے، وہاں کورونا جہاد سے بھارت کو محفوظ کرنے کی باتیں اصطلاح استعمال کی جا رہی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیر اور بھارت میں مسلمانوں کی کیفیت کے حوالے سے مسلم ممالک کے وزراء خارجہ کو خط لکھے ہیں، پاکستان کے سفارتی اقدمامات کے نتائج سامنے آرہے ہیں، بین الاقوامی برداری بھارت پر تنقید کررہی ہے جو ماضی میں نہیں دیکھا گیا، ہندوستان کے اندر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں جو سرکار کی پالیسی پر احتجاج کر رہے ہیں، او آئی سی کی انسانی حقوق کی تنظیم نے ہماری نشاندہی پر کشمیر میں مظالم کی مذمت کی ہے، سیکورٹی کونسل 3 مرتبہ کشمیر کی صورت حال کو زیر بحث لا چکی ہے، ہم کہتے ہیں آزاد مبصرین کو کشمیر بھیجا جائے، وہاں لاک ڈاؤن کو ختم کرکے قیدیوں کو رہا کیا جائے، اور پانچ اگست کے اقدامات کو واپس لیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔