بال ٹیمپرنگ کا ’فریضہ‘ امپائرز سرانجام دیں گے

اسپورٹس ڈیسک  پير 18 مئ 2020
ڈارون کرکٹ 6 جون سے شروع ہونے والی سرگرمیاں میں تجربہ کرے گی
۔فوٹو: فائل

ڈارون کرکٹ 6 جون سے شروع ہونے والی سرگرمیاں میں تجربہ کرے گی ۔فوٹو: فائل

کراچی: بال ٹیمپرنگ کا ’فریضہ‘ امپائرز سرانجام دے سکتے ہیں، تھوک اور پسینے پر پابندی کی وجہ سے گیند کو چمکانے کا کام میچ آفیشلز سے لیے جانے کا امکان ہے، ڈارون کرکٹ اپنے مقابلوں میں گیند کو پالش کرنے کیلیے ویکس استعمال کرے گی۔

تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے آسٹریلیا میں گیند کو تھوک یا پسینے سے چمکانے پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ایسے میں بیٹ اور بال کے درمیان توازن برقرار رکھنے کیلیے مختلف تجاویز سامنے آئیں جبکہ گیند ساز کمپنی کوکابورا نے اسے چمکانے کیلیے ویکس بھی متعارف کرا دی۔ عام طور پر گیند کو کسی بھی مصنوعی چیز سے چمکانا بال ٹیمپرنگ کے زمرے میں آتا ہے، البتہ اب نہ صرف گیند کو ویکس سے چمکایا جائے گا بلکہ یہ کام خود امپائرز سے لیا جا سکتا ہے۔

ایک تجویز یہ بھی تھی کہ پلیئرز امپائرز کی نگرانی میں گیند کو چمکائیں تاہم آسٹریلوی علاقے ڈارون میں امپائرز ہی گیند کو چمکائیں گے،  ڈارون کرکٹ نے 6 جون سے ہی اپنی سرگرمیاں شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، منیجنگ ڈائریکٹر لاچلین بیئرڈ نے کہاکہ تھوک اور پسینے پر پابندی کی صورت میں متبادل راستوں کی تلاش کیلیے آئی سی سی اپنے تمام ممبر بورڈز سے مشاورت جاری رکھے ہوئے ہے،ویکس ایک ایسا طریقہ ہے جس میں امپائرز کو بھی شامل ہونا پڑے گا۔

ان سب چیزوں پر اس وقت غور کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ ٹاپ لیول کرکٹ میں گیند کو چمکانے کیلیے ویکس صرف آئی سی سی کی منظوری کے بعد ہی استعمال کی جا سکے گی۔ بیئرڈ نے کہاکہ تھوک کے استعمال پر پابندی درست قدم ہے، اگر آپ موجودہ دور میں کرکٹ ایجاد کرتے تو میں نہیں سمجھتا کہ اس انداز میں گیند کو چمکانا کھیل کا حصہ ہوتا، بہرحال ہمیں توقع ہے کہ جلد ہی اس حوالے سے کرکٹ آسٹریلیا سے واضح گائیڈ لائن حاصل کریں گے کہ ہمیں کیا کرنا اور کیا نہیں کرنا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔