چاند رات، بازاروں میں خریداروں نے ایس او پیز کی دھجیاں اڑا دیں

بزنس رپورٹر  اتوار 24 مئ 2020
تاجررہنماؤں کی جانب سے بھی حکومت سے کیے گئے احتیاطی تدابیر کے وعدے پورے نہیں کیے گئے ۔ فوٹو : ایکسپریس

تاجررہنماؤں کی جانب سے بھی حکومت سے کیے گئے احتیاطی تدابیر کے وعدے پورے نہیں کیے گئے ۔ فوٹو : ایکسپریس

 کراچی: بازاروں میں خریداروں نے ایس او پیز کی دھجیاں اڑادیں اور دکانداروں کی جانب سے بھی حکومت سے کیے گئے احتیاطی تدابیر  کے وعدے پورے نہیں کیے گئے۔

کراچی کے بیشتر بڑے بازار رات گئے تک کھلے رہے اور شہری کرونا وائرس سے بچاؤ کی تمام حفاظتی تدابیر بالائے طاق رکھتے ہوئے خریداری میں مصروف رہے، سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیلپراچہ کے مطابق شہری انتظامیہ کو مطلع کرکے بازار 10 بجے رات تک کھولے گئے تاکہ شہریوں کو سہولت فراہم کی جاسکے۔

دوسری جانب جامع کلاتھ، صدر، جوبلی، لائٹ ہاؤس، لیاقت اباد، حیدری، طارق روڈ بہادرآباد سمیت اہم تجارتی مراکز رات گئے تک کھلے رہے بازاروں میں خریداروں کا رش لگا رہا اور ٹریفک جام ہوگیا، بازاروں میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد ریڈی میڈ ملبوسات، فٹ وہئر، جیولری، چوڑیاں خریدتے رہے، بازاروں، بیوٹی پارلر، مردوں کے سیلون بھی رات گئے تک کھلے رہے۔

عید کی مناسبت سے لڑکیوں اور خواتین نے بیوٹی پارلرز سے مہندی بھی لگوائی، چاند رات کا اعلان ہوتے ہیں کھانے پینے کی اشیاء  کی دکانوں پر گاہکوں کا رش لگا رہا مرغی، گائے بکرے کے گوشت، سبزی، کریانہ، دودھ کی دکانوں پر گاہکوں کا رش لگا رہا، مرغی فروشوں نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مرغی 400 روپے کلو تک فروخت کی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔