- اس سال ہم بھی حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا، عمران خان
- عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں منظور، طبی معائنہ کروانے کا حکم
- حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا، تمام ڈرونز مار گرائے؛ ایران
- 25 برس مکمل، علیم ڈار دنیائے کرکٹ کے پہلے امپائر بن گئے
- قومی اسمبلی: جمشید دستی اور اقبال خان کے ایوان میں داخلے پر پابندی
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر حملہ، خودکش بمبار کی شناخت
- مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو زرداری
- کراٹے کمبیٹ 45؛ شاہ زیب رند نے ’’بھارتی کپتان‘‘ کو تھپڑ دے مارا
- بلوچستان کابینہ کے 14 وزراء نے حلف اٹھا لیا
- کینیا؛ ہیلی کاپٹر حادثے میں آرمی چیف سمیت 10 افسران ہلاک
- قومی و صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں کیلیے ضمنی انتخابات21 اپریل کو ہوں گے
- انٹرنیٹ بندش کا اتنا نقصان نہیں ہوتا مگر واویلا مچا دیا جاتا ہے، وزیر مملکت
- پی ٹی آئی کی لیاقت باغ میں جلسہ کی درخواست مسترد
- پشاور میں صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے کا معاملہ؛ 15 ڈاکٹرز معطل
- پہلا ٹی20؛ عماد کو پلئینگ الیون میں کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
- 9 مئی کیسز؛ فواد چوہدری کی 14 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
- بیوی کو آگ لگا کر قتل کرنے والا اشتہاری ملزم بہن اور بہنوئی سمیت گرفتار
- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
ٹوئنٹی20 ورلڈکپ آئی سی سی کیلیے دردِسر بن گیا
کراچی: ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ آئی سی سی کیلیے دردسر بن گیا جب کہ آسٹریلیا میں اکتوبر، نومبر میں شیڈول میگا ایونٹ کا التوا تقریباً یقینی ہوچکا۔
رواں برس اکتوبر، نومبر میں ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کے انعقاد کا امکان اب نہ ہونے کے برابر ہے،آئی سی سی نے اسے ری شیڈول کرنے کیلیے مختلف آپشنز پر غور بھی شروع کردیا،اس حوالے سے بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی سی سی کی پاور فل فنانشل اینڈ کمرشل افیئر کمیٹی (ایف ایم سی اے) کی چیف ایگزیکٹیو مانو سواہنے کی زیرسربراہی ٹیلی کانفرنس ہوئی، جس میں دیگر معاملات کے ساتھ ٹی 20 ورلڈ کپ کے حوالے سے بھی جائزہ لیا گیا کہ اسے کب اور کیسے منعقد ہونا چاہیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تجویز پیش کی گئی کہ آسٹریلیا کو 2021 کے ایونٹ کی میزبانی کرنے دی جائے جبکہ بھارت 2022 میں فروری اور مارچ میں ٹورنامنٹ کا انعقاد کرے۔
یاد رہے کہ ایف ایم سی اے کے چیئرمین پی سی بی کے سربراہ احسان مانی ہیں، کمیٹی کے بعض ارکان نے اعتراض کیا کہ اگر ایک ورلڈ کپ اکتوبر، نومبر میں ہوا تو اگلا فروری، مارچ میں کیسے ہوسکتا ہے، کیا2021 کی فاتح ٹیم صرف 5، 6 ماہ کیلیے چیمپئن رہے گی۔
ذرائع نے مزید کہاکہ ابھی اس حوالے سے بی سی سی آئی نے اپنے خیالات کا اظہار نہیں کیا، اسے2021 کے ایونٹ سے دستبرداری کیلیے مضبوط وجہ پیش کرنا ہوگی۔
ادھر بھارتی بورڈ ایک بار پھر ایف ایم سی اے میں اپنی نمائندگی نہ ہونے کا رونا رونے لگا، اس معاملے میں بھی نشریاتی ادارے کو کھینچتے ہوئے کہا گیا کہ آئی سی سی ایونٹس اورآئی پی ایل کے رائٹس ایک ہی براڈکاسٹرکے پاس ہیں، کیسے وہ بھارت میں لگاتار 2 ٹی 20 ٹورنامنٹس کیلیے رضامند ہوسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔