کورونا سے متاثرہ کاروباری افراد کے 432 ارب کے قرضے موخر، سود دینا ہوگا

نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 30 مئ 2020
 استفادہ کرنے والوں کی کریڈٹ ہسٹری متاثر ہو گی نہ ہی ان کی تفصیلات کریڈٹ بیورو کے ڈیٹا میں دی جائیں گی
(فوٹو: فائل)

 استفادہ کرنے والوں کی کریڈٹ ہسٹری متاثر ہو گی نہ ہی ان کی تفصیلات کریڈٹ بیورو کے ڈیٹا میں دی جائیں گی (فوٹو: فائل)

 اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے اثرات سے کاروباروں کو تحفظ دینے کیلیے اعلان کردہ اسکیم کے تحت اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ری فنانس اسکیم کے تحت 432 ارب روپے کے قرضوں کی وصولی مؤخر کردی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے گذشتہ ماہ میں پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کے اشتراک سے قرضہ کی اصل زر کی وصولی کو مؤخر کرنے کی اسکیم شروع کی تھی۔ ری فنانس کی سہولت سے استفادہ کیلئے قرض داروں کو 30 جون سے قبل متعلقہ بینک کو تحریری درخواست جمع کرانا ہو گی اور متفقہ شرائط و ضوابط کے تحت قرض کے سود کی ادائیگی کریں گے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق استفادہ کرنے والوں کی کریڈٹ ہسٹری متاثر نہیں ہو گی اور نہ ہی ان کی تفصیلات کریڈٹ بیورو کے ڈیٹا میں دی جائیں گی۔ اسٹیٹ بینک حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ سال تک واجب الوصول مجموعی اصل زر 4.70 کھرب روپے ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔