- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
دنیا میں کورونا سے مردوں کے مقابلے میں خواتین کم متا ثر ہوئیں، ماہرین طب
کراچی: دنیا بھر میں 75 فیصد طبی عملہ خواتین پر مشتمل ہے، نرسوں کی90 فیصد تعداد عورتوں پر مشتمل ہے جنھوں نے کورونا کی وبا میں انسانی جان بچانے میں اہم ترین کردار ادا کیا ہے جن ممالک میں خواتین وزرائے اعظم اور صدور ہیں وہاں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد کہیں کم ہے، عورتیں مردوں کے مقابلے میں وبا سے کم تعداد میں جاں بحق ہوئی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار دنیا کی خواتین ماہرین صحت نے ’’کرونا وائرس اور خواتین کا کردار‘‘ کے عنوان سے عالمی آن لائن سیمینار سے خطاب میں کیا، ملائیشیا کی ماہر صحت ڈاکٹر شرمیلا ساچی ننتھن کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد جہاں مرد سربراہان مملکت نے وقت ضایع کیا وہاں خواتین لیڈروں نے فوری فیصلے کیے جس سے نیوزی لینڈ سے لیکر ناروے، ڈنمارک اور تائیوان میں شرح اموات کافی کم رہی دنیا بھر میں خواتین طبی عملے کی تعداد 75 فیصد سے زیادہ ہے جبکہ کہ نرسوں کی90 فیصد سے زائد تعداد خواتین پر مشتمل ہے جو کہ انسانی جان بچانے میں انتہائی اہم کردار ادا کررہی ہیں۔
ڈاکٹر لبنیٰ کامانی نے کہا کہ خواتین لیڈروں نے کرونا وائرس کی وبا کے دوران بہترین قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرکے ہزاروں جانیں بچائی ہیں، کورونا وائرس کے نتیجے میں خواتین کی ہلاکتوں کی تعداد تعداد مردوں سے انتہائی کم رہی ہے جس کی اہم ترین وجہ ان کی احتیاط پسندی اور انسانی جان کی اہمیت کو سمجھنا ہے، حاملہ خواتین میں کورونا وائرس سمیت دیگر بیماریوں سے متاثر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں ، ڈاکٹر بشریٰ جمیل کا کہنا تھا کہ عورتیں نہ صرف قدرتی طور پر بلکہ اپنے عادات و اطوار کی وجہ سے بھی کورونا وائرس سے کم متاثر ہورہی ہیں۔
عورتوں میں سگریٹ اور شراب نوشی سمیت دیگر منشیات کا استعمال انتہائی کم ہے، عورتوں میں صفائی کا رجحان مردوں سے زیادہ ہے جبکہ وہ زیادہ احتیاط پسندی کی وجہ سے اس وائرس سے ناصرف کم متاثر ہورہی ہے بلکہ ان میں شرح اموات بھی اسی مناسبت سے انتہائی کم ہے۔
سعودی عرب کی ماہر صحت ڈاکٹر ماجدہ عبدالفتح نے کہا کہ حاملہ خواتین میں کورونا سے متاثر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں ، جناح اسپتال کراچی کی ڈاکٹر نازش بٹ نے خواتین ماہرین صحت کے کردار کو مزید بڑھانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جن ممالک یا ریاستوں میں خواتین وزرائے صحت موجود ہیں وہاں کے لوگوں میں صحتیابی کی شرح دوسرے ممالک کے لوگوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے، سیمینار سے برازیل سے ڈاکٹر سیمون، امریکا سے ڈاکٹر امریتا سیٹھی، جنوبی کوریا سے ڈاکٹر ان ینگ کم نے بھی خطاب کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔