کراچی میں آندھی کے باعث 5 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی، 75 بھینسیں جل گئیں

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 4 جون 2020
سرجانی میں بڑی آتشزدگی، 70 باڑے جل گئے، تیز ہوائیں چلتے ہی شہر کے بڑے حصے میں بجلی بند (فوٹو : سوشل میڈیا)

سرجانی میں بڑی آتشزدگی، 70 باڑے جل گئے، تیز ہوائیں چلتے ہی شہر کے بڑے حصے میں بجلی بند (فوٹو : سوشل میڈیا)

 کراچی: شہر قائد میں آندھی کے سبب مختلف علاقوں میں دیوار اور گھر کی چھتیں گرنے سے خاتون سمیت 5 افراد جاں بحق اور ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے، سرجانی ٹاؤن میں باڑوں میں آتشزدگی سے 75 بھینسیں جل کر مرگئیں اور کئی علاقوں میں بجلی بند ہوگئی۔

ایکسپریس کے مطابق شہر میں چلنے والی طوفانی اور گرد آلود ہواؤں سے گھروں کی چھتیں اڑ گئیں اور دیواریں گرنے کے واقعات پیش آئے جس کے باعث خاتون سمیت 5 افراد جاں بحق اور ایک درجن سے زائد زخمی ہوگئے۔

ایدھی حکام کا کہنا ہے کہ طوفانی ہواؤں سے سعدی ٹاؤن بلاک 5 میں گھر کی دیوار گرنے کے نتیجے میں 60 سالہ ضمیرہ خاتون جاں بحق ہوگئی، سرجانی ٹاؤن کے علاقے لیاری تیسر ٹاؤن میں تیز ہواؤں کے باعث گھر کی چھت گرنے سے 45 سالہ وسیم جاں بحق ہوگیا۔

گلستان جوہر کے علاقے بلاک 13 میں گھر کی دیوار گرنے سے 15 سالہ فرحان جبکہ گلشن معمار کے علاقے فقیر گوٹھ میں بھی دیوار گرنے سے 42 سالہ سعید نامی شخص جاں بحق اور 2 افراد زخمی ہوگئے۔

اسی طرح سپر ہائی وے ناگوری اسٹاپ کے قریب سائن بورڈ گرنے کے نتیجے میں 22 سالہ فیصل جاں بحق ہوگیا، اطلاع ملنے  پر ایدھی کے رضا کاروں نے سخت جدوجہد کے بعد متوفی کی لاش کو نکال کر ٹول پلازا پر واقع نجی اسپتال پہنچایا جہاں۔ متوفی قریبی آبادی کا رہائشی بتایا جاتا ہے۔

اسی طرح سرجانی ٹاؤن کے علاقے لیاری تیسر ٹاؤن گلی نمبر 5 میں تیز ہواؤں سے اڑ کر گلیوں میں گرنے والے ٹین کی چھتوں اور دیگر اشیا کی زد میں آکر خاتون سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے۔ شہر کے دیگر علاقے اورنگی ٹاؤن ، منگھوپیر، قصبہ کالونی، پہاڑ گنج، قائد آباد، نارتھ کراچی، گڈاپ اور ملیر سمیت دیگر علاقوں میں طوفانی ہواؤں کے باعث گھروں کی چھتیں اڑنے اور دیگر اشیا اڑ کر شہریوں کے لگنے کے واقعات میں ایک درجن سے زائد شہری زخمی ہوگئے۔

طوفانی ہواؤں کے دوران سرجانی ٹاؤن کے علاقے بھینس کالونی میں لگنے والی خوفناک آگ نے کئی باڑوں کو اپنی لپٹ میں لے لیا جس کے نتیجے میں کئی بھینسیں جل کر مرگئیں اور درجنوں جھلس کر زخمی ہوگئیں۔ صدر ڈیری اینڈ کیٹل فارمر ایسوسی ایشن شاکر عمر گجر کے مطابق آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ درجنوں باڑے لپیٹ میں آگئے اور بھگدڑ مچ گئی، مجموعی طور پر بھینسوں کے 70 باڑے جل کر خاک ہوگئے اور 65 کے قریب بھینسیں جل کر مرگئیں۔

مزید برآں شہر میں چلنے والی طوفانی گرد آلود ہواؤں نے کے الیکٹرک کی کارکردگی کا پول کھول دیا، شہر کے کئی علاقے نارتھ کراچی، سرجانی ٹاؤن، فیڈرل بی ایریا، گلشن اقبال، لیاقت آباد، منگھوپیر، شاہ فیصل کالونی ملیر، کورنگی، لانڈھی، بفرزون، شادمان ٹاؤن، اورنگی ٹاؤن، میٹروول، گلستان جوہر، پی آئی بی کالونی، اولڈ سٹی ایریا اور گڈاپ سمیت دیگر علاقے تاریکی میں ڈوب گئے اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ رات گئے تک کئی گھنٹے گزر جانے کے باوجود مختلف علاقوں میں تاحال بجلی بحال نہیں ہوسکی۔

اس حوالے سے ترجمان کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ گرد آلود طوفانی ہواؤں کے باعث کچھ مقامات پر احتیاطی طور پر بجلی بند کی گئی خاص طور وہ علا قے بند کیے گئے جہاں کنڈے نصب ہیں تاکہ کسی بھی جان لیوا واقعے سے بچا جاسکے جبکہ تیز ہواؤں کی وجہ سے جن علاقوں میں بجلی کے تار ٹوٹے ہیں شہری وہاں جانے سے اجتناب برتیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔