گندم کی ذخیرہ اندوزی، آٹا مزید مہنگا

بزنس رپورٹر  ہفتہ 6 جون 2020
ریٹیل مارکیٹ میں ڈھائی نمبر آٹا55روپے کلوہوگیا ۔ فوٹو : فائل

ریٹیل مارکیٹ میں ڈھائی نمبر آٹا55روپے کلوہوگیا ۔ فوٹو : فائل

 کراچی: گندم کی ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری عروج پر پہنچ گئی ہے، اوپن مارکیٹ میں گندم کی 50 کلو بوری کی ہول سیل قیمت 3400 سے بڑھ کر4500روپے پر پہنچ گئی۔

مارکیٹ میں 50کلوگندم پر1100روپے کا اضافہ ہوگیا، فلور ملز مالکان نے فائن آٹے کی قیمت مزید بڑھا دی ہے،ڈھائی نمبر آٹا2100روپے سے بڑھ کر 2400روپے تک پہنچ گیا،دوماہ میں ڈھائی نمبر آٹے کی قیمت میں1100روپے کا ضافہ ہوا ہے۔

ریٹیل گراسرز گروپ کے جنرل سیکریٹری فرید قریشی کے مطابق فلورملوں سے دکاندار کو48روپے میں فائن آٹا دستیاب ہوا تو خوردہ سطح پر 55روپے فی کلو فروخت ہورہا ہے، فلور ملوں نے50کلومیدہ اور سپر فائن آٹا 2300 بڑھا کر2700روپے پر پہنچا دیا ہے،ملوں نے ڈھائی نمبر آٹا 42 سے بڑھا کر48روپے تک پہنچا دیا ہے ریٹیل مارکیٹ میں ڈھائی نمبر آٹا55روپے فی کلو ہوچکا ہے ،چکی مالکان نے بھی آٹے کی قیمت 5 روپے بڑھا کر65روپے فی کلوکردی ہے،ریٹیل مارکیٹ میں میدہ اور سپر فائن آٹا کی قیمت 60 روپے فی کلو تک پہنچانے کی تیاری کرلی گئی، مارکیٹ میں فائن آٹا اور میدہ کے فی کلو گرام نرخ 6 روپے بڑھا دیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ کمپنیوں نے 10کلو گرام برانڈڈ آٹا کی قیمت  560 روپے پر پہنچا دی ہے۔ فرید قریشی نے کہا کہ پیر سے آٹے کی قیمت میں مزید اضافہ ہوجائے گا وزیراعلیٰ کارروائی کریں۔

فلور ملز مالکان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت انھیں گندم فراہم نہیں کررہی جب کہ شہریوں نے کہا کہ چینی،سبزی،دودھ ،مرغی کا گوشت، پھل،دالوں کے  بعد آٹا بھی خریدنا مشکل ہوگیا ہے، صوبائی اور وفاقی حکمراں مہنگائی پر قابو نہیں پاسکتے تو کس لیے حکومت  میں بیٹھے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔