- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
کورونا وائرس، 150 پاکستانی سمندروں میں کارگوجہازوں پر محصور
کراچی: کورونا کی عالمی وبا کی وجہ سے پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے مال بردار بحری جہازوں پر تعینات پاکستانی بحری عملہ دربدر ہوگیا ہے ۔
حکومتی سطح پر بحری عملے کو واپس لانے کے لیے بروقت اقدامات نہیں کیے گئے۔ 150کے قریب عملے کے افراد مختلف ملکوں کے سمندروں میں جہازوں پر ہی محصور ہیں ، متعلقہ ممالک میں انھیں بندرگاہوں پر اترنے کی اجازت نہیں دی جارہی جبکہ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ بحری عملے سے رابطے میں ہیں۔ پروازوں کا شیڈول متاثر ہونے کی وجہ سے پی این ایس سی کے بحری عملے کی وطن واپسی میں تاخیر کا سامنا ہے۔
کورونا وائرس کے پیش نظر کئی ممالک نے احتیاطاً اپنے عملے کو واپس بلالیاہے لیکن پاکستانی نیشنل فلیگ کیریئر پر تعینات عملے کے ارکان کا کوئی پرسان حال نہیں۔ بحری عملے میں سے اکثر کا کنٹریکٹ بھی ختم ہوچکا ہے اور اضافی دنوں کے لیے کسی قسم کی ادائیگیاں بھی نہیں کی جارہیں۔
پھنسنے والا عملہ پی این ایس سی کے بلک کارگو ایم وی ملاکنڈ، حیدرآباد، سبی،ملتان اور چترال نامی جہازوں پر تعینات تھا جو سمندری تجارت کے سلسلے میں مختلف روٹس پر رواں دواں تھے کہ کورونا کی وبا کے باعث بندرگاہیں بند ہونے اور سمندری تجارت متاثر ہونے کی وجہ سے پھنس گئے۔ ایم وی ملاکنڈ انڈونیشیاسے برازیل جارہا ہے، ایل وی ملتان 18مئی سے کولمبو میں کھڑا ہوا ہے ، اسی طرح ایم وی حیدرآباد پر موجود عملے کو جہاز پر تعینات ہوئے 14ماہ کا عرصہ ہوگیا ہے۔ ایم وی چترال کے عملے کو جہاز پر 10 سے 11ماہ ہوچکے ہیں۔
بحری عملے کے اہل خانہ نے وفاقی وزارت ساحلی امور سے اپیل کی ہے کہ پاکستانی بحری عملے کی جلد از جلد وطن واپسی کو یقینی بنایا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔