کراچی طیارہ حادثہ میں فلائٹ اسٹیورڈ کی جگہ کسی اور کی لاش دینے کا انکشاف

طالب فریدی  بدھ 24 جون 2020
حادثے میں جاں بحق افراد کی شناخت کے لیے ڈی این اے کی ناقص رپورٹس کا پول کھل گیا

حادثے میں جاں بحق افراد کی شناخت کے لیے ڈی این اے کی ناقص رپورٹس کا پول کھل گیا

 لاہور: کراچی طیارہ حادثہ کیس میں بغیر شناخت کئے لاش ورثاء کو دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

حادثے میں جاں بحق افراد کی شناخت کے لیے ڈی این اے کی ناقص رپورٹس کا پول کھل گیا۔ فلائٹ اسٹیورڈ عبدالقیوم اشرف کے گھر جو پہلے میت پہنچائی گئی وہ کسی اور کی تھی اور ان کی میت کی شناخت اب ہوئی ہے۔

پی آئی اے نے فلائٹ اسٹیورڈ کے رشتہ داروں کو آگاہ کردیا ہے۔ پی آئی اے انتظامیہ نے پہلے مصطفی نامی مسافر کی میت عبدالقویم کے رشتے داروں کو دی اور کہا گیا یہ عبدالقیوم کی میت ہے لیکن عبدالقیوم کی شناخت اب ہوئی ہے۔

جو پہلے میت دی گئی تھی اہلخانہ نے جنازہ پڑھ کر دفنا دیا لیکن اب قبر کشائی کے بعد مصطفی کی میت لاہور ایئرپورٹ روانہ کردی گئی جو آج رات کراچی میں اہلخانہ کے حوالے کی جائے گی۔

فلائٹ اسٹیورڈ عبدالقیوم کی میت بھی آج کراچی سے لاہور پہنچے گی اور ان کا جنازہ نمازہ مغرب کے بعد لاہور میں ادا کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔