مالی سال 20-2019، اشیائے خورونوش مہنگی، پٹرول اور بجلی سستی ہوئی

کاشف حسین / شہباز رانا  جمعرات 2 جولائی 2020
خوردنی تیل 20 فیصد، مرغی کا گوشت 18، چینی 14.5 فیصد مہنگی ہوئی، پٹرول 28 فیصد اور بجلی 3.45 فیصد سستی، ادارہ شماریات۔ فوٹو : فائل

خوردنی تیل 20 فیصد، مرغی کا گوشت 18، چینی 14.5 فیصد مہنگی ہوئی، پٹرول 28 فیصد اور بجلی 3.45 فیصد سستی، ادارہ شماریات۔ فوٹو : فائل

کراچی / اسلام آباد: مالی سال 20-2019 میں مہنگائی کی شرح میں 10.74 فیصد اضافہ ہوا جب کہ جون 2020 میں افراط زر کی شرح میں 8.6 فیصد رہی۔

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق مالی سال 19-2018 میں مہنگائی کی شرح 6.8 فیصد رہی تھی۔ جون 2019 کے مقابلے میں جون 2020 تک آلو 72 فیصد، مونگ کی دال 71 فیصد ، ماش کی دال 46 فیصد، انڈے 44 فیصد، انڈے اور مکھن 37 فیصد مہنگا ہوا۔ مسور کی دال 35 فیصد، لوبیا 30 فیصد، مسالے 30 فیصد مہنگے ہوگئے۔

گزشتہ مالی سال کے دوران سبزیاں 25 فیصد، آٹا 24 فیصد گندم 23 فیصد مہنگی ہوئی۔خوردنی تیل کی قیمت میں 20 فیصد، مرغی کے گوشت کی قیمت میں 18 فیصد تک اضافہ ہوا۔ بیسن 16 فیصد، سرسوں کا تیل 15 فیصد، گڑ 15 فیصد چینی 14.5 فیصد مہنگی ہوگئی۔ جون 2019 سے جون 2020 کے دوران پیاز کی قیمت 35 فیصد، ٹماٹر کی قیمت 22.87 فیصد کم ہوئی۔

گزشتہ ایک سال میں گیس کی قیمتوں میں 54.84 فیصد اضافہ ہوا۔ تعمیراتی میٹریل 12.25 فیصد مہنگا ہوگیا۔ پٹرول کی قیمت 28 فیصد کم ہوگئی۔ ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال میں بجلی کے نرخ 3.45 فیصد کم ہوئے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔