- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 دہشت گرد ہلاک
- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
مصنوعی اینٹی باڈی: کورونا کے خلاف ڈھال بھی، علاج بھی!
نیو اورلینز: امریکی ماہرین نے ایک نئی مصنوعی اینٹی باڈی تیار کرلی ہے جو ناول کورونا وائرس کے خلاف نہ صرف ڈھال کا کام کرسکتی ہے بلکہ اس سے پھیلنے والی بیماری کا علاج بھی کرسکتی ہے۔
فی الحال یہ اینٹی باڈی چوہوں پر کامیابی سے آزمائی گئی ہے تاہم اسے کورونا وائرس کے خلاف باقاعدہ طور پر استعمال ہونے میں مزید کئی آزمائشوں سے گزرنا ہوگا جس میں مزید چند سال لگ جائیں گے۔
سائنسدان برسوں سے جانتے ہیں کہ سانس کی نالی اور پھیپھڑوں کے خلیوں کی سطح پر ایک خاص طرح کا خامرہ ’’اے سی ای ٹو (ایس ٹو) اینزائم‘‘ موجود ہوتا ہے جو عام حالات میں مفید تو ہوتا ہے لیکن کورونا وائرس کو خلیے کے اندر داخل ہونے کےلیے راہداری بھی یہی خامرہ فراہم کرتا ہے۔
کورونا وائرس کی سطح پر بھی خاص طرح کے پروٹینی ابھار ہوتے ہیں جنہیں ’’اسپائک پروٹین‘‘ کہا جاتا ہے۔ یہ ’’ایس ٹو‘‘ خامرے سے جڑ کر اسے خلیے میں داخلے کا راستہ کھولنے پر مجبور کردیتے ہیں۔
یہ تمام معلومات مدنظر رکھتے ہوئے ماہرین نے تجربہ گاہ میں کئی مصنوعی اینٹی باڈیز بنائیں جو کورونا وائرس کی اسپائک پروٹین کو جکڑ کر، وائرس کو اس غلط فہمی میں مبتلا کرسکتی تھیں کہ جیسے وہ خلیے کے اندر داخل ہوچکا ہے۔ اس طرح وہ اپنے ہدف تک پہنچے بغیر ہی اپنا سارا جینیاتی مواد نکال باہر کردیتا اور اس کا حملہ ناکام ہوجاتا۔
یوں تو ان تمام مصنوعی اینٹی باڈیز نے کورونا وائرس کو روکنے اور تباہ کرنے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن ان میں سے MDR504 نامی اینٹی باڈی سب سے بہتر ثابت ہوئی کیونکہ اس نے کورونا وائرس کی اسپائک پروٹین کو زیادہ سختی سے اور مؤثر انداز میں جکڑلیا تھا۔
اگر یہ مصنوعی اینٹی باڈی انسانی تجربات میں بھی اتنی ہی مفید اور کارآمد ثابت ہوئی تو امید ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر اسے کورونا وائرس کی مؤثر ترین دوا کے طور پر استعمال کیا جانے لگے گا۔
اس تحقیق کی تفصیلات پری پرنٹ ویب سائٹ ’’بایو آرکائیو‘‘ (bioRxiV) پر حال ہی میں شائع ہوئی ہیں۔ البتہ ابھی اس تحقیق کو تصدیقی مراحل سے گزرنا باقی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔