کراچی کی مویشی منڈی میں ایک لاکھ جانور آگئے، 48 بلاک آباد ہوں گے

کاشف حسین  پير 13 جولائی 2020
22وی آئی پی بلاک،پرائم پٹی اورجنرل بلاکس میں5لاکھ جانورآئینگے،سپرہائی وے پرٹرکوں کی طویل قطاریں اپنی باری کی منتظرہے ۔  فوٹو : ایکسپریس

22وی آئی پی بلاک،پرائم پٹی اورجنرل بلاکس میں5لاکھ جانورآئینگے،سپرہائی وے پرٹرکوں کی طویل قطاریں اپنی باری کی منتظرہے ۔ فوٹو : ایکسپریس

کراچی: سپر ہائی وے کراچی پر لگنے والی ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی میں ملک کے طو ل وعرض سے ایک سے بڑھ کر ایک جانوروں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے جیسے جیسے عید قرباں قریب آرہی ہے۔

مویشی منڈی کی رونقوں میں بھی اضافہ ہورہا ہے تاہم کورونا کی وبا کے پیش نظر حفاظتی ایس او پیز پر سختی سے عمل کیا جارہا ہے، مویشی منڈی میں ماسک کے بغیر خریداروں کا داخلہ ممنوع ہے ، بچوں اور بزرگوں کے داخلے پر پابندی ہے، ایک ہزار ایکڑ پر 22جون سے لگنے والی مویشی منڈی میں اب تک ایک لاکھ قربانی کے جانور پہنچ چکے ہیں۔

سپر ہائی وے پر ٹرکوں کی طویل قطاریں اپنی باری کی منتظر ہیں ہر گزرتے دن کے ساتھ قربانی کے جانوروں کی آمد میں اضافہ ہورہا ہے، مویشی منڈی میں مجموعی طور پر 48 بلاکس بنائے گئے ہیں اس سال منڈی میں مزید 5 نئے بلاکس کا اضافہ کیا گیا ہے، 22 وی آئی پی بلاکس، پرائم پٹی اور جنرل بلاکس پر مشتمل مویشی منڈی میں اس سال 5 لاکھ کے لگ بھگ جانوروں کی آمد کا تخمینہ لگایا گیا ہے، منڈی میں 6 لاکھ مویشیوں کی گنجائش ہے۔

منڈی میں جانوروں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں

کراچی میں ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی میں لائے گئے جانوروں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں بیوپاریوں لاکھوں روپے سے کم پر بات کرنے کے لیے آمادہ نظر نہیں آتے وہیں شہری اپنی مالی حیثیت اور گنجائش کے مطابق مناسب جانور کی تلاش میں سرگرداں نظر آتے ہیں۔

خریداری کے لیے آنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ بیوپاری گزشتہ سال کے مقابلے میں دگنی قیمت مانگ رہے ہیں جبکہ بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ مویشیوں کی دیکھ بھال، ٹرانسپورٹ اور منڈی کے اخراجات کی وجہ سے جانوروں کو لاگت سے کم پر نہیں بیچ سکتے، بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ راستے میں جگہ جگہ پولیس کے ناکوں اور چنگیوں پر فی جانور کے حساب سے نذرانہ وصول کیا جاتا ہے ہیلتھ سرٹیفکیٹ کے حصول کے لیے بھی مقررہ فیس سے زائد رقوم طلب کی جاتی ہے۔

سبی میلے کے انعام یافتہ بیل بھی فروخت کیلیے پیش

سپر ہائی وے مویشی منڈی میں سندھ میں مویشیوں کے مشہور سبی میلے کے انعام یافتہ بیل بھی فروخت کے لیے لائے گئے ہیں، سبی نسل کے بیل اپنی بلند قامت اور سفید رنگت کی وجہ سے مشہور ہیں نکری نسل کے ان بیلوں کا بلاک خریداروں کی خصوصی توجہ کا مرکز ہے جہاں کھڑے ہوئے سبی نسل کے بیل دور سے ہی نظر آجاتے ہیں 7 فٹ تک اونچے ان سبی بیلوں کی قیمت 5 سے 7لاکھ روپے مانگی جارہی ہے۔

سبی نسل کے بیلوں کی افزائش کرنے والے بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ اس نسل کے بیلوں کی خصوصی دیکھ بھال کی جاتی ہے سب میں سخت گرمی اور بلند ترین درجہ حرارت کی وجہ سے بیلوں کو گرمی سے  بچانے پر کافی خرچہ آتا ہے اسی طرح غذا اور خوراک کا بھی خاص خیال رکھا جاتا ہے سبی نسل کے بیل فربہ نہیں ہوتے لیکن ان کا ڈیل ڈول اور قد وقامت انھیں دیگر نسلوں سے ممتاز بناتے ہیں۔

صحت مندنسلوں کے جانورمنڈی کی شان بڑھارہے ہیں

ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی میں سندھ پنجاب، بلوچستان کے مختلف علاقوں سے لائے جانے والے جانوروں کی خوبصورت اور صحت مند نسلوں کے جانور منڈی کی شان بڑھارہے ہیں ان میں سندھ کی سرخ نسل کے گائے بیل، چولستانی، ساہیوال، تھرپارکر اور سبی کی نسلوں کے ساتھ لوہانی، بھگناڑی، داجل اور دھانی نسل کے گائے بیل توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔

مشہورکیٹل فارمز اپنے ہیفارم ہاؤسزپرجانوربیچنے لگے

مویشی منڈی میں ہر سال وی آئی پی ٹینٹ لگانے والے مشہور کیٹل فارمز نے اب سپر ہائی وے پر اپنے فارم ہاؤسز پر ہی جانوروں کی فروخت کا بندوبست کیا ہے، جانوروں کی اعلیٰ نسلوں کی افزائش کرنے والے کیٹل فارمرز سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے فارمز اور جانوروں کی تشہیر کررہے ہیں، کرونا کی وبا کی وجہ سے مرکزی مویشی منڈی میں فیملیز کا داخلہ ممنوع ہے تاہم سپر ہائی وے پر نجی فارمز میں فیملیز اور بچے حسب روایت قربانی کے جانور پسند کرسکتے ہیں۔

 

کوروناوباکے باعث امسال منڈی کارقبہ وسیع کردیا،منتظمین

مویشی منڈی کے منتظمین کے مطابق کورونا وبا کے باعث اس سال منڈی کا رقبہ وسیع کردیا گیا ہے تاکہ سماجی فاصلہ برقرار رکھا جاسکے، منڈی میں کورونا کی حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل درآمد کیا جارہا ہے تمام داخلی راستوں اوربلاکس میں ڈس انفیکشن گیٹ کے ساتھ ہاتھ دھونے کے لیے ٹینکرز اور ٹنکیاں نصب کی گئی ہیں جن کے ذریعے گاہکوں کو ہاتھ دھونے کی سہولت فراہم کی جارہی ہے روزانہ کی بنیاد پرآنے والے شہریوں، بیوپاریوں پر اسپرے اور جانوروں پر بھی جراثیم کش اسپرے کیا جارہا ہے، بچوں اوربزرگوں سمیت ماسک پہنے بغیرکسی بھی شخص کومویشی منڈی میں داخلے کی اجازت نہیں ہے،خلاف ورزی کرنے والوں کے چالان کرکے انھیں مویشی منڈی سے باہرکردیا جاتا ہے ایس او پیز پر عمل درآمدکرانے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر موٹرسائیکل سوار ورکرز اعلانات کرکے شہریوں اوربیوپاریوں کو ماسک پہننے اور سماجی فاصلہ اختیارکرنے کے اعلانات کرتے نظر آتے ہیں۔

 مویشی منڈی میں شہری ایس اوپیز کی خلاف ورزی کررہے ہیں

شہریوں کی بڑی تعداد مویشی منڈی میں حفاظتی تدابیر کی خلاف ورزی کرتی نظر آرہی ہے منڈی کے چور دروازوں اور ملحقہ رہائشی علاقوں سے گزرکر بچے بھی منڈی پہنچ رہے ہیں جبکہ نوجوانوں کی ٹولیاں حفاظتی ماسک پہنے بغیر گھومتی نظر آرہی ہیں، منڈی کے منتظمین کا دعویٰ ہے کہ انتظامیہ کے رضاکار منڈی میں گشت کرکے خریداروں کو حفاظتی ایس او پیز اختیار کرنے کی تلقین کرتے ہیں اور بچوں کو یا ایس او پی کی خلاف ورزی کرنے و الوں کو منڈی کی حدود سے باہر کردیا جاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔