- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
انسانی ’ایکس‘ کروموسوم کا پہلا جینیاتی نقشہ تیار
کیلیفورنیا: سائنسدانوں نے دنیا کا پہلا کروموسوم کا مکمل جینیاتی نقشہ تیار کرلیا ہے جسے ایک اہم پیش رفت قرار دیا جارہا ہے۔
2003، انسانی تاریخ کا ایک اہم سال تھا جب سائنسدانوں نے انسانی جینوم کا پہلا مکمل نقشہ تیار کیا تھا اور اس کے بعد انسانی جینیات میں ترقی کا نئے باب کھلے تھے۔
لیکن اس جینیاتی دوڑ میں انسانی کروموسوم پر خاطر خواہ تحقیق نہیں ہوسکی تھی۔ لیکن کروموسوم کی سمجھ بوجھ میں بعض خلا انسانی نظروں سے رہ گئے تھے اور اب ماہرین نے شب و روز کی محنت سے ایکس کروموسوم کے ایک سے دوسرے سرے تک یعنی ایک ٹیلومریز سے دوسرے ٹیلومریز تک کا مطالعہ کیا ہے اور اس میں مزید کچھ پوشیدہ رہ جانے والے مقامات کی کھوج کی ہے۔
اس کارنامے کےلیے خاص طرح کی نئی تکنیک استعمال کی گئی ہے جسے ’نینوپور سیکوئنسنگ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کی بدولت ڈی این اے کے طویل سروں کو پڑھا جاسکتا ہے اور ان کی قدرے مکمل سیکوئنسنگ کی جاسکتی ہے۔ اس سے قبل ہم چھوٹے ٹکڑے اور سیکوینس ہی پڑھ سکتے تھے اور طویل زنجیروں کو پڑھنے کے لیے پہلے انہیں جوڑنا ہوتا تھا۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سانتا کروز جینومکس انسٹی ٹیوٹ کے سیٹلائٹ ڈی این اے حیاتیات داں، کیرن میگا کہتی ہیں کہ کروموسوم میں جن خالی جگہوں کو چھوڑ دیا گیا تھا وہ درحقیقت بہت اہم اور بھرپور جگہیں ہیں ۔ کروموسوم کو پڑھ کر ہم انسانی حیاتیات، امراض اور ان کے علاج کے بارے میں بہت کچھ جان سکیں گے۔
نینو پور ٹیکنالوجی میں پروٹین نینوپور کا استعمال کیا گیا ہے جس میں نینو پیمانے کا ایک سوراخ کیا گیا ہے جو ایک جھلی میں کیا جاتا ہے۔ جیسے ہی جھلی یا پرت میں کرنٹ دوڑایا جاتا ہے تو جینیاتی مٹیریل اندر داخل ہوجاتا ہے اور کرنٹ میں تبدیلی یا اتار چڑھاؤ سے جینیاتی مطالعہ ممکن ہوجاتا ہے۔
ماہرین نے کروموسوم کی معلومات کو ایک تحقیقی مقالے میں شائع کیا ہے اور اسی کے ساتھ مزید انسانی کروموسوم پر تحقیق کا عندیہ دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔