- کراچی میں شہریوں کے تشدد سے 2 ڈکیت ہلاک، ایک شدید زخمی
- صدر ممکت سرکاری دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے
- عوامی مقامات پر لگے چارجنگ اسٹیشنز سے ہوشیار رہیں
- روزمرہ معمولات میں تنہائی کے چند لمحات ذہنی صحت کیلئے ضروری
- برازیلین سپرمین کی سوشل میڈیا پر دھوم
- سعودی ریسٹورینٹ میں کھانا کھانے سے ایک شخص ہلاک؛ 95 کی حالت غیر
- وقاص اکرم کی چیئرمین پی اے سی نامزدگی پر شیر افضل مروت برہم
- گندم اسکینڈل پر انکوائری کب کرنی ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ کا نیب پراسیکیوٹر سے استفسار
- ایٹمی طاقت رکھنے والے پاکستان نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں؛ فاروق عبداللہ
- جماعت اسلامی کا احتجاجی مظاہرہ، تعلیمی اداروں میں مقابلہ موسیقی منسوخی کا مطالبہ
- مئی اور جون میں ہیٹ ویو کا الرٹ؛ جنوبی پنجاب اور سندھ متاثر ہونگے
- سوات : 13 سالہ بچی سے نکاح کرنے والا 70 سالہ شخص، نکاح خواں اور گواہ زیر حراست
- امریکا نے پہلی بار اسرائیل کو گولہ بارود کی فراہمی روک دی
- فیض آباد دھرنا فیصلے پر عمل ہوتا تو 9 مئی کا واقعہ بھی شاید نہ ہوتا،چیف جسٹس
- یقین ہے اس بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ساتھ لائیں گے؛ بابراعظم
- پاکستانی نوجوان سعودی کمپنیوں کے ساتھ مل کر چھوٹے کاروبار شروع کریں گے، وفاقی وزرا
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمتوں میں بڑا اضافہ
- جنوبی وزیرستان: نابینا شخص کو پانی میں پھینکنے کی ویڈیو وائرل، ٹک ٹاکرز گرفتار
- پنجاب پولیس نے 08 سالہ بچی کو ونی کی بھینٹ چڑھنے سے بچا لیا
- حکومتی پالیسی سے معیشت مستحکم ہو رہی ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو آگے آنا ہوگا، وزیر خزانہ
جامع مسجد آیا صوفیہ میں 86 سال بعد نماز جمعہ کی ادائیگی
استنبول: ترکی کے شہر استنبول کی معروف مسجد آیا صوفیہ میں 86 برس بعد نماز جمعہ ادا کی گئی۔
اس موقع پر لاکھوں فرزندان توحید نماز جمعہ پڑھنے کے لیے آیا صوفیہ پہنچے۔ یوں لگ رہا تھا جیسے پورا استنبول ہی نماز کے لیے امڈ آیا ہو۔ نماز سے قبل خطبہ ہوا اور ترک صدر نے تلاوت بھی کی۔
طویل عرصے بعد جب مسجد کے میناروں سے اذان کی پرسوز صدا بلند ہوئی تو کئی آنکھیں اشک بار ہوگئیں اور روح پرور مناظر دیکھنے میں آئے۔
Historical day indeed…
Muslims from all over the world gathered to offer prayer at #HagiaSophia #AyasofyaCamii pic.twitter.com/gbqYWCUo0K
— یَاسِفْ Yasif (@IamYasif) July 24, 2020
رات سے ہی لوگوں نے مسجد کے باہر ڈیرے ڈال لیے، تاہم ڈیڑھ ہزار نمازیوں کی گنجائش ہونے اور مسجد میں جگہ نہ ملنے کے باعث لاکھوں شہریوں نے باہر گلیوں اور سڑکوں پر نماز پڑھی۔
نماز جمعہ میں ترک صدر رجب طیب اردوان، وزرا، اعلیٰ شخصیات اور ارکان پارلیمنٹ نے بھی شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: تاریخی عمارت آیا صوفیہ میں 86 سال بعد نماز 24 جولائی کو ادا کی جائے گی، ترک صدر
People are flooding to Ayasofya Mosque. Such a glorious day! #Istanbul#HagiaSophia #Turkey pic.twitter.com/FaeSHRUHG5
— Selami Haktan (Eng) (@slmhktn_eng) July 24, 2020
پس منظر
ترکی کی اعلیٰ عدالت کونسل آف اسٹیٹ نے استنبول میں واقع تاریخی عمارت آیا صوفیا کو میوزیم سے مسجد میں تبدیل کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ ترک صدر نے فیصلے بعد مسجد کو نمازیوں کے لیے کھولنے کا اعلان کیا تھا۔
آیا صوفیہ ماضی میں چرچ تھی۔ رومی شہنشاہ جسٹینین اول کے عہد میں سنہ 537ء میں اسے تعمیر کیا گیا تھا۔
جب 1453ء میں عثمانی سلطان محمد فاتح نے قسطنطنیہ کو فتح کرکے بازنطینیوں کو شکست دی تو انہوں نے اس چرچ کو اپنے ذاتی مال سے خرید کر مسجد میں تبدیل کردیا۔
تب سے یہ مسجد ’جامع آیا صوفی‘ یا ’آیہ صوفیائے کبیر جامع شریفی‘ کے نام سے مشہور ہو گئی اور سلطنت عثمانیہ کے خاتمہ تک پانچ سو سال تک وہاں پنج وقتہ نماز ہوتی رہی۔
مصطفٰی کمال اتاترک نے 1935ء میں سلطنت عثمانیہ کو ختم کرکے جامع مسجد آیا صوفیہ کو نماز کے لیے بند کر کے اسے عجائب گھر بنا دیا تھا۔
اب آیا صوفیہ کو دوبارہ مسجد بنانے پر امریکا، یورپی یونین سمیت کئی ممالک اور مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے ترکی پر تنقید کی ہے۔
دوسری طرف رجب طیب اردوان نے تمام عالمی تنقید مسترد کرتے ہوئے اسے ترکی کا اندرونی معاملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ترکی کی جانب سے اپنے خودمختارانہ حقوق کے استعمال کا اظہار ہے، جو ممالک اپنے ہاں اسلامو فوبیا کو روکنے کےلیے کچھ نہیں کرتے وہ ترکی کی خود مختاری پر حملہ کررہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔