آئی سی سی ایوانوں میں بھی پاک بھارت ‘میچ‘ شروع

اسپورٹس ڈیسک  بدھ 12 اگست 2020
آسٹریلیا اور انگلینڈ سمیت تمام فل ممبرممالک بی سی سی آئی کے ساتھ مل گئے
 فوٹو:فائل

آسٹریلیا اور انگلینڈ سمیت تمام فل ممبرممالک بی سی سی آئی کے ساتھ مل گئے فوٹو:فائل

کراچی:  آئی سی سی ایوانوں میں بھی پاک بھارت‘میچ‘ شروع ہوگیا جب کہ پاکستان کرکٹ بورڈ سادہ اکثریت سے نیا چیئرمین بنانے کی بھارتی کوشش کے سامنے دیوار بن گیا۔

پاکستان اور بھارت کی کرکٹ کے میدان میں موجود مسابقت اب آئی سی سی کے ایوانوں میں بھی شروع ہوگئی ہے،گذشتہ دنوں نئے چیئرمین کے انتخاب کا طریقہ کار طے کرنے کیلیے میٹنگ بے نتیجہ ثابت ہوئی تھی۔

ایک بھارتی اخبار کے مطابق دو تہائی اور سادہ اکثریت کے معاملے میں پاکستان اور بھارت میں اختلاف سامنے آیا ہے۔ آئی سی سی کے کچھ ممبرز، ڈائریکٹر اور پی سی بی کا اصرار ہے کہ نیا چیئرمین لازمی طورپر دو تہائی اکثریت کے ساتھ منتخب ہونا چاہیے،بھارت، انگلینڈ، آسٹریلیا اور دیگر  بورڈز سادہ اکثریت پر زور دے رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی میں 17 ووٹ ہیں، دو تہائی اکثریت سے چیئرمین بننے کی خاطر 12 ووٹ درکار ہوں گے جبکہ سادہ اکثریت میں صرف 9 ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار چیئرمین بن جائے گا۔ اس وقت 11 ممبرز سادہ اکثریت کے حق میں ہیں۔ ان میں بھارت، انگلینڈ، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور باقی 7 فل ممبر بورڈز شامل ہیں، قائم مقام چیئرمین عمران خواجہ، غیرجانبدار ڈائریکٹر اندرا نوئی، 3 ایسوسی ایٹ ممبرز اور پی سی بی دو تہائی اکثریت کے خواہاں ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ یہ دراصل آئی سی سی میں پاک بھارت گیم چل رہا ہے، بی سی سی آئی کو فیصلہ کرنا ہوگاکہ وہ کیا چاہتاہے، آئی سی سی قوانین میں چیئرمین کے الیکشن کیلیے سادہ یا دو تہائی اکثریت کی وضاحت نہیں ہے، ایک قرارداد پاس کرکے اس مسئلے کو حل کرنا ممکن ہوگا جو صرف سادہ اکثریت سے ہی منظور ہوجاتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔