سرکاری اہل کاروں کے لیے واٹس ایپ جیسی ایپ بنانے کا منصوبہ زیرغور

ویب ڈیسک  ہفتہ 15 اگست 2020
حکومت نے اس متعلق پراجیکٹ منظورکرلیا ہے، اعلیٰ افسرآئی ٹی: فوٹو: فائل

حکومت نے اس متعلق پراجیکٹ منظورکرلیا ہے، اعلیٰ افسرآئی ٹی: فوٹو: فائل

 اسلام آباد: سرکاری اداروں  کے لیے سائبرحملوں کے پیش نظر واٹس ایپ طرزکی ایک ایپلیکیشن بنانے کا منصوبہ زیرغور ہے۔

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر بلال عباسی کا کہنا ہے کہ حکومتی افسران کے واٹس ایپ اورٹیلی فون پیغامات ہیک ہونے کے خدشے کے پیش نظر حکومتی افسران اور اہل کاروں  کے ایک دوسروں سے پیغامات و معلومات کے تبادلے اور رابطے کے لیے واٹس ایپ جیسی ایک میسجنگ ایپلی کیشن تیار کرنے کا  منصوبہ زیر غور ہے۔  نیشنل آئی ٹی بورڈ اس منصوبے پرکام کررہا ہے، حکومت نے اس کی منظوری دے دی ہے۔اگلے چند ہفتوں میں اس کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کردیا جائے گا۔

اعلیٰ افسر کے مطابق سرکاری ملازمین مختلف موضوعات پربات چیت کرتے ہیں اوراس ایپ کے باعث ان کا ڈیٹا غیرمحفوظ ہوتا ہے اس لیے سرکاری ملازمین کے لیے ایک سرکاری ایپ بنارہے ہیں جس میں واٹس ایپ کی طرح زیادہ فیچرز ہوں گے، جس کے ذریعے سرکاری دستاویزات اوررابطوں کومحفوظ بنایا جائے گا۔

دوسری جانب ان کا کہنا تھا کہ یوم آزادی کے قریب بھارت کی جانب سے ہیکرزکے حملے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے تاہم اس سے قبل ہی وزارت دفاع، وزارت اطلاعات، وزیراعظم پاکستان اور60 دیگرویب سائٹس کو ’ہارڈن‘ کر دیا جاتا ہے جس کے تحت ان ویب سائٹس میں چند دن کے لیے ردو بدل روک دیا جاتا ہے جب کہ چند وزارتیں اپنی ویب سائٹس کا انتظام وزارت آئی ٹی کے بجائے خود کرتی ہیں جس کی وجہ سے ان پر حملوں کا خدشہ رہتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔