- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
آسٹریلیا میں کھدائی کے دوران خام سونے کے دو پتھر دریافت
پرتھ: جنوبی آسٹریلیا میں سونے کے متلاشی دو افراد کو کھدائی کے دوران 2 لاکھ 50 ہزار امریکی ڈالر کی مالیت کے خام سونے کے دو ٹکڑے ملے ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق سونے کی کھوج میں مصروف عمل مہم جو برینٹ شینن اور ایتھن ویسٹ کو اپنی محنت کا ثمر مل گیا۔ ان دونوں نے سونے کے ذخائر کے لیے مشہور ریاست وکٹوریا کے قصبے تارناگلا میں یہ مہم سر کی۔ اس مہم کو ڈسکوری چینل کے ٹی وی شو ’’ اوزی گولڈ ہنٹرز‘‘ میں دکھایا گیا۔
برینٹ شینن اور ایتھن ویسٹ نے سونے کے جو دو ٹکڑے دریافت کیے وہ پہلی نظر میں سنہرے پتھر لگتے ہیں اور دونوں کا مجموعی وزن ساڑھے تین کلو کے لگ بھگ ہے جس کی مالیت ڈھائی لاکھ امریکی ڈالر بنتی ہے۔
سونے کو تلاش کرنے والے مہم جو ایتھن ویسٹ نے سی سی این کو بتایا کہ اپنی معلومات اور تجربے کی مدد سے اس علاقے میں کھدائی کی اور دھاتوں کی کھوج کے لیے استعمال ہونے والے آلے ’’ میٹل ڈیٹیکٹرز‘‘ کی مدد سے سونا ڈھونڈنا شروع کیا اور حیران کن طور پر ایک ہی دن میں دو بڑے ٹکڑے دریافت کرنے میں کامیاب رہے۔
آسٹریلیا کے قصبے تارناگلا میں رہائش پذیر اکثر افراد سونے کے متلاشی ہیں جو دیگر ممالک سے آکر یہاں آبسے ہیں جب کہ یہاں سونے کی باضابطہ کان کنی 1850 میں شروع ہوئی اور یہ آج ملک ایک اہم شعبہ بن چکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔