کراچی کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، بجلی کی فراہمی معطل

ویب ڈیسک  ہفتہ 22 اگست 2020
شہر کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش شروع ہوچکی ہے۔(فوٹو، فائل)

شہر کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش شروع ہوچکی ہے۔(فوٹو، فائل)

 کراچی:  شہر کے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر موسلا دھار بارش کے شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔

ایکسپریسں نیوز کے مطابق موسلا دھار بارش کے بعد کے الیکٹرک کے 500 سے زائد  قریب فیڈر ٹرپ کرجانے کے باعث شہر کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوچکی ہے اور بحالی میں مسائل کا سامنا ہے۔

ترجمان کے الیکٹرک نے  500سے زائد فیڈرز ٹرپ ہونے کی خبر کی تردید کی ہے۔  ان کا کہنا ہے کہ پانی جمع ہونے کے سبب بعض مقامات پر حفاظتی طور پر بجلی بند کی گئی ہے۔بارش اور پانی جمع ہونے کے باعث بجلی بحالی کے کام میں مشکلات درپیش ہیں۔کے الیکٹرک کا عملہ متاثرہ علاقوں میں بجلی بحالی کی کوششوں میں مصروف ہے

گلشن معمار، ایئرپورٹ، سیوک سینٹر، سرجانی ٹاؤن،گلشن اقبال، نارتھ کراچی، فیڈرل بی ایریا، دستگیر، گلستان جوہر، پی آئی بی کالونی، لیاقت آباد، بہادرآباد، پی سی ایچ ایس، محمودآباد، قیوم آباد اور اطراف کے علاقوں میں موسلا دھار بارش کا آغاز ہوچکا ہے۔ اس حوالے سے محکمہ موسمیات کی جانب سے الرٹ جاری کیا گیا تھا۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے  بتایا گیا تھا کہ  کہ ہوا کا ایک کم دباؤ مشرقی سندھ میں اور دوسرا کم دباؤ وسطی بھارت کے قریب موجود ہے، دوسسٹمز کے ملاپ سے بارش کی شدت زیادہ ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی میں 3 افراد سیلابی پانی کے ریلے میں بہہ گئے، 2  لاشیں مل گئیں

جاری کردہ الرٹ میں بتایا گیا تھا کہ کراچی میں 100 ملی میٹر بارشیں ہونے کی توقع ہے، حیدرآباد، ٹھٹہ، بدین، تھرپارکر، میرپورخاص، عمرکوٹ اور دیگر علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا امکان ہے، تیز بارشوں کی وجہ سے اربن فلڈنگ کا بھی خطرہ ہے، بارش کا یہ سلسلہ وقفے وقفے سے 26 اگست تک جاری رہ سکتا ہے۔

قبل ازیں گزشتہ دنوں شہر کے مختلف علاقوں میں ہونے والی برسات کے باعث کئی علاقے زیر آب آگئے اور تاحال کراچی کے مختلف حصوں میں برسات اور ناقص انفرااسٹرکچر کے باعث تباہی پھیلی ہوئی ہے۔ محکمہ موسمیات کی جانب جاری کردہ الرٹ کے بعد شہر کے نواحی علاقوں سے آبادی کا انخلا شروع ہوچکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔