- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
پاکستان کی جانب سے نیوزی لینڈ 40 سے 45 کرکٹرز بھیجنے کا امکان
کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے نیوزی لینڈ کے دورے پر 40 سے 45 کرکٹرز کو بھیجے جانے کا امکان ہے۔
پاکستان کی جانب سے نیوزی لینڈ کے دورے پر 40 سے 45 کرکٹرز کو بھیجے جانے کا امکان ہے، یہ ٹور نومبر کے آخر میں شیڈول ہے، جس میں پی سی بی نیشنل ٹیم کے ساتھ اے سائیڈ کو بھی بھیجنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ میں کورونا وائرس کے حوالے سے سخت قواعدوضوابط کی وجہ سے دونوں اسکواڈز میں زیادہ پلیئرز شامل کیے جائیں گے، کھلاڑی اور آفیشلز وہاں پہنچنے کے بعد 14 دن کا قرنطینہ کریں گے اور میچز سے قبل بائیوسیکیور ببل میں داخل ہوں گے۔ سینئر ٹیم ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی 20 سیریز کھیلے گی جبکہ پاکستان اے سائیڈ اس دوران 4 روزہ میچز کھیلے گی۔
دوسری جانب سے اتنی بڑی تعداد میں ٹاپ کرکٹرز کے چلے جانے سے ڈومیسٹک ٹورنامنٹس کا معیار شدید متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔