زیادتی کیس، کرول گاؤں کے تمام رہائیشیوں کا DNA ٹیسٹ کرانیکا فیصلہ

 اسپیکراسدقیصرنے رپورٹ طلب کرلی ،توجہ دلاؤنوٹسزاسمبلیوں میں جمع ،مذمتی قراردادیں منظور، سی سی پی او قائمہ کمیٹی انصاف طلب ۔  فوٹو : فائل

 اسپیکراسدقیصرنے رپورٹ طلب کرلی ،توجہ دلاؤنوٹسزاسمبلیوں میں جمع ،مذمتی قراردادیں منظور، سی سی پی او قائمہ کمیٹی انصاف طلب ۔ فوٹو : فائل

 لاہور /  اسلام آباد: لاہور سیالکوٹ موٹروے گجرپورہ میں خاتون کیساتھ زیادتی واقعہ کی تحقیقات جاری ہے جب کہ گرفتارکیے گئے مشتبہ 15افراد کے ڈی این اے میچ نہیں ہو سکے۔

حکام نے ملزمان کی شناخت کیلیے کرول گھاٹی کے تمام رہائشیوں کے ڈی این اے ٹیسٹ کرانیکا فیصلہ کیا ہے۔ سیمپلنگ کیلیے کرول گاؤں فیلڈ اسپتال بنایا جائیگا،پولیس نے اطراف کے کارخانوں اور فیکٹری ملازمین کے کوائف اکٹھے کرنا شروع کر دیے ہیں، سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کر لی۔

دریں اثنا میڈیکل رپورٹ میں خاتون سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی،چہرے پر دو جگہ زخم کے نشان پائے گئے۔ متاثرہ خاتون کے نمونے فرانزک لیب بھجوا دیے گئے ہیں رپورٹ پانچ روزتک مل جائیگی۔

علاوہ ازیں آئی جی پنجاب انعام غنی نے لاہور سیالکوٹ موٹروے پر ایس پی یو ، پنجاب پولیس اورپٹرولنگ پولیس کے 250اہلکارتعینات کردیے ہیں۔

خبر ایجنسی کے مطابق آئی جی پنجاب انعام غنی نے ملزمان کی گرفتار کیلیے ڈی آئی جی انوسٹی گیشن لاہورشہزادہ سلطان کی سربراہی میں6رکنی خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی ہے۔

دریں اثنا وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلی پنجاب بزدارکی ہدایت پر آئی جی پنجاب کیس میں ہونے والی پیش رفت کی خود نگرانی کررہے ہیں۔

کھوجیوں کی مدد سے جائے وقوعہ کے اطراف 5کلو میٹر کا علاقہ چیک کرکے مشتبہ پوائنٹس مارک کر لیے گئے،ان کی نشاندہی سمیت مختلف شواہد پر7مشتبہ افراد محمدکاشف، عابد، سلمان، عبدالرحمن، حیدر سلطان، ابوبکر، اصغر علی کو حراست میں لیا گیااوران ڈی این اے ٹیسٹ کروائے گئے ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصرنے خاتون کیساتھ اجتماعی زیادتی کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی وحشیانہ اور شرمناک ہے، ملوث ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرکے سزا دی جائے،فون پر آئی جی پنجاب نے اسپیکر کو واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

ن لیگ کے  خواجہ آصف، احسن اقبال، شائستہ پرویز، شزہ فاطمہ خواجہ اور مریم اورنگزیب  نے واقعہ سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرا دیاجبکہ تحریک انصاف کی ایم پی اے سیمابیہ طاہرنے بھی سانحہ موٹر وے پر توجہ دلاؤ نوٹس پنجاب اسمبلی میں جمع کرادیاہے ۔

علاوہ ازیں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی مذہبی امور نے موٹروے پر خاتون کے ساتھ زیادتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے متفقہ قرارداد منظور کرلی، کمیٹی ارکان نے واقعے کو معاشرے پر دھبہ قرار دیا جبکہ سی سی پی او کو غیر ذمے دارانہ بیان پر معافی اور تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔

ن لیگی اور پی ٹی آئی کے دو ارکان نے مجرموں کو سرعام پھانسی کی تجویز دیدی ۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی قانون و انصاف ریاض فتیانہ کی زیرصدارت اجلاس میں واقعہ کیخلاف مذمتی قرارداد منظور کرتے ہوئے سی سی پی او لاہور کو بیانات کی وضاحت کیلیے طلب کرلیا ۔

سانحہ موٹر وے، دل چھلنی ہو گیا، نواز شریف، جوڈیشل انکوائرئ کرائی جائے، ن لیگ

مسلم لیگ ن کے قائد وسابق وزیراعظم نوازشریف نے موٹر وے پر خاتون کی بے حرمتی کی مذمت اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ایک عزت دار بیٹی اور اس کے جگرگوشوں کے ساتھ یہ قیامت دل چھلنی کرگئی ہے۔

مسلم لیگ ن کے میڈیا سیل کے مطابق نواز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کی آبرو کا تقاضہ ہے کہ مجرم جلد گرفتار ہوں اور سخت ترین سزا پائیں یہ دراصل معاشرے اور پوری ریاست کی بے حرمتی کا سانحہ ہے۔

مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے زیادتی کیس کی جوڈیشل انکوائری اور سی سی پی او لاہور کو نوکری سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے،جمعہ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سب کی مائیں بہنیں محفوظ رہیں، اس واقعہ پر بیان بازی بند کی جائے۔

واقعے کی تحقیقات میں دہشت گردی کی دفعات لگائی جائیں ، اس واقعے پر سیاست نہ کی جائے،سی سی پی او لاہور کا بیان ان مجرموں کو تحفظ فراہم کر رہا ہے ،سانحہ موٹر وے کیخلاف مسلم لیگ ن کی خواتین نے راولپنڈی میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے اور سی سی پی او لاہور کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔

مسلم لیگ ہائوس راولپنڈی کے باہر اقبال روڈ پر احتجاجی مظاہرے کی قیادت مریم اورنگزیب ، طاہرہ اورنگزیب ، سیما جیلانی زیب النسا اعوان نے کی،دریں اثناء مسلم لیگ ن کی خواتین پارلیمنٹیرینز کے وفد نے سی پی او آفس میں آئی جی پنجاب انعام غنی سے ملاقات کی اور خاتون کی بے حرمتی پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ۔

ایک شخص نے خاتون کوتھپٹرمارا،دوسری طرف لے جانے لگا،عینی شاہد

موٹر وے پر خاتون کے ساتھ زیادتی کیس میں پر پولیس کو 15 پر کال کرنے والے عینی شاہد خالد مسعود کا کہنا ہے کہ وہ ماموں کو چھوڑ کر واپس آرہا تھا تو مجھے گاڑی نظر آئی۔

گاڑی کے قریب خاتون اور اس کے ساتھ ایک شخص موجود تھا جس نے خاتون کو بازو سے پکڑ کر تھپڑ مارا اور دوسری طرف لے جانے لگا ، ایسا لگا خاتون مدد مانگنے کے لیے سڑک پر آئی لیکن ایک شخص دست درازی کر رہا تھا، وہ پولیس کو آگاہ کرکے گھر چلا گیا، صبح خبر دیکھی تو انتہائی دکھ ہوا۔

عینی شاہد کا کہنا ہے کہ واقعہ لنک روڈ پر ہوا جو آگے جاکر موٹروے سے ملتا ہے، رات کے وقت مذکورہ سڑک سنسان ہوتی ہے جبکہ دن کے اوقات میں ٹریفک ہوتی ہے۔

زیادتی کیس میں پولیس کو دیے گئے بیان میں ڈولفن فورس اہلکار علی عباس کا کہنا ہے2بجکر49منٹ پر15پر کال موصول ہوئی، موقع پر پہنچے تو گاڑی کا شیشہ ٹوٹا ہوا تھا اور اس میں کوئی نہیں تھا، اہلکار نے بتایا کہ کالر کی تلاش کرنے کیلیے لائٹ جلائی تو بچے کا جوتا نظر آیا، کھائی میں اترے تو دوسرا جوتا نظر آیا جس پر ہمیں معاملہ مشکوک معلوم ہوا۔

سانحہ موٹروے ، مجرموں کو سرعام کوڑے مارے جائیں ،چوہدری شجاعت

مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ موٹروے پر خاتون کی عصمت دری کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے ، وزیراعلیٰ کو چاہیے کہ زیادتی میں ملوث افراد کا یقین ہونے پر اپنے اختیار یا نااختیار ہونے کا بھول کر مجرموں کو سرعام کوڑے مارے جائیں تاکہ لوگوں کو پتہ چل سکے کہ کوئی ان کی داد رسی کو آیا ہے ۔

زیادتی کے مجرموں کو سر عام سزا دی جائے،طاہراشرفی

چیئرمین علما کونسل و صدر دارالافتاء حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے دارالافتاء اجلاس کے بعد مشترکہ فتویٰ جاری کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ گجرپورہ سمیت تمام زیادتی کیسز میں DNAکی گواہی تسلیم کرتے ہوئے عدالتیں فوری سزائیں دیں،زیادتی خواہ بچوں سے ہو یا بچیوں سے مجرموں کو سر عام سزا دینی چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ آئین پاکستان قرآن و سنت کے تابع ہے، قرآن و سنت کے احکامات کے مطابق سنگسار اور کوڑوں کی سزا سر عام دیے جانے کا حکم ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔