پیپلزپارٹی نے زیادتی کیس کے مجرم کو سرعام پھانسی دینے کی مخالفت کردی

ویب ڈیسک  منگل 15 ستمبر 2020
آمر ضیاالحق نے سرعام پھانسی دی تو کیا اس سے زیادتی اور دیگر جرائم ختم ہو گئے تھے، سینیٹر رضاربانی

آمر ضیاالحق نے سرعام پھانسی دی تو کیا اس سے زیادتی اور دیگر جرائم ختم ہو گئے تھے، سینیٹر رضاربانی

اسلام آباد: ایوان بالا میں بھی سانحہ موٹروے کی گونج سنائی دی۔ پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ واقعے سے  توجہ ہٹانے کیلئے پھانسی کی سزا کی بحث چھیڑی گئی۔

سانحہ موٹروے پر وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھی بحث کی گئی، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ زیادتی کیس میں ملوث مجرم کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں، کابینہ اراکین نے بھی سنگین سزاؤں کے لیے قانون سازی کا مطالبہ کردیا۔

دوسری جانب چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے بعد معمول کی کارروائی معطل کرکے سانحہ لاہور موٹروے پر بحث کی گئی۔

پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا سی سی پی او کو شاباشی کی تھپکی دے کر عورتوں کو پیغام دیا گیا کہ نئے پاکستان میں آپ محفوظ نہیں، عورت نے 130 پر کال تو ایک گھنٹے تک پولیس کیوں نہ آئی؟ انہوں نے کہا واقعے سے توجہ ہٹانے کے لیے پھانسی کی سزاوں کی بحث چھیڑ دی گئی ہے۔

پیپلزپارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ریاست ماں تو نہ بن سکی، ڈائن بن گئی ہے، ظلم کے خلاف بات کرنے والوں کو غائب کر دیا جاتا ہے، کہا جاتا ہے کہ ہم سرعام پھانسی دیں گے کیا آمر ضیاالحق نے سرعام پھانسی دی تو اس سے ریپ اور جرائم ختم ہو گئے تھے۔

پی ٹی آئی سینیٹر فیصل جاوید نے کہا زیادتی کے واقعات کو روکنے کیلئے قوانین میں ترامیم وقت کی ضرورت ہے، جنسی درندوں کی پشت پناہی کرنے والوں کو بھی مثالی سزا دینی ہو گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔