شہباز شریف اور سلمان شہباز کی مشکوک ٹرانزیکشنز سامنے آگئیں

طالب فریدی  ہفتہ 26 ستمبر 2020
دونوں باپ بیٹے نے تسلی بخش جواب نہ دیاحالانکہ سلمان نے تحقیقات کو تسلیم بھی کیا،نیب
 فوٹو : فائل

دونوں باپ بیٹے نے تسلی بخش جواب نہ دیاحالانکہ سلمان نے تحقیقات کو تسلیم بھی کیا،نیب فوٹو : فائل

 لاہور: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی فنانشل مانیٹرنگ رپورٹ میں ظاہرکی گئی مشکوک ٹرانزیکشن کا ریکارڈ منظرعام پر آگیا۔

رپورٹ کے مطابق خادم اعلیٰ نے بطور وزیر اعلیٰ پانچ مشکوک ٹرانزیکشن کیں جن کا ریکارڈ اسٹیٹ بینک کے پاس بھی نہیں،شہباز شریف آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ انکوائری مین نیب لاہور کو موصول فنانشل مانیٹرنگ رپورٹ سامنے آگئی۔

نیب دستاویزات کے مطابق سابق وزیر اعلی کی جانب سے نجی بینک میں مسلم ٹاؤن برانچ میں پانچ مشکوک ٹرانزیکشن کیں۔ چار میں ان کے چھوٹے بیٹے سلمان شہباز شریف کا نام بھی موجود ہے،دستاویزات کے مطابق شہباز شریف کی جانب سے 4 مشکوک ٹرانزیکشن یکم جنوری2017کو کیں جبکہ پانچویں مشکوک ٹرانزیکشن 28 اپریل 2017 میں ہوئی۔

نیب ذرائع کے مطابق شہباز شریف اور ان کے بیٹے سلمان شہباز ان مشکوک ٹرانزیکشن کا تسلی بخش جواب نہیں دے سکے اور یہ تمام ٹرانزیکشن اس وقت کیں جب وہ وزیر اعلیٰ پنجاب تھے اور انہی ٹرانزیکشن سمیت دیگر دستاویزات جب سلمان شہباز کو دوران تحقیقات دکھائی گئی تو انھوں نے اس کو تسلیم کرنے سے نہ صرف انکار کیا بلکہ کہا کہ میں اپنے چیف فنانس افسر سے ان ٹرانزیکشن کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے بعد ہی جواب دوں گا اور پھر وہ ملک سے فرار ہو گئے اور نیب کی طرف سے کئی بار طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔