معروف گلوکارہ ناہید اختر آج اپنی 64 ویں سالگرہ منارہی ہیں

ویب ڈیسک  ہفتہ 26 ستمبر 2020
موسیقی کی دنیا میں گراں قدر خدمات انجام دینے کے لیے حکومت پاکستان کی جانب سے ناہید اخترکو  صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی  سے نوازا جاچکا ہے فوٹوفائل

موسیقی کی دنیا میں گراں قدر خدمات انجام دینے کے لیے حکومت پاکستان کی جانب سے ناہید اخترکو صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے نوازا جاچکا ہے فوٹوفائل

کراچی: پاکستان کی معروف گلوکارہ ناہید اختر کی آج 64 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔

70 کی دہائی میں پیش کیے گئے ثقافتی پروگرام ’’لوک میلہ‘‘ کے ذریعے اپنی مدھر اور خوبصورت آواز سے لوگوں کو متاثر کرنے والی پاکستان کی لیجنڈ گلوکارہ ناہید اختر نے موسیقی کی دنیا میں خوب نام کمایا۔

گلوکارہ ناہید اختر نے 1970 میں پہلا گانا ریڈیو پاکستان ملتان کے لیے گایا پھر متعدد فلموں اور ڈراموں کے لیے اردو و پنجابی گانے ریکارڈ کروائے۔ فلم ’’ننھا فرشتہ‘‘ کے نغمے’’دل دیوانہ دل‘‘ نے ناہید اختر کی شہرت میں مزید اضافہ کیا لیکن فلم ’’شمع‘‘ کے گیت ’’کسی مہرباں نے آکے میری زندگی سجادی‘‘ نے ان کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ کردیا۔

ناہید اختر نے معروف ڈرامہ نگار آصف علی پوتا سے شادی کے بعد گلوکاری کو خیرباد کہہ دیا۔ ان کی خوبصورت آواز سے بالی ووڈ والے بھی متاثر ہوئے اور انہوں نے ناہید اختر کے گائے ہوئے کئی گیتوں کو اپنی فلموں میں کاپی کیا۔

ان کا سپرہٹ گیت کسی مہرباں نے آکے میری زندگی سجا دی بھی بالی ووڈ کی فلم میں کاپی کیا گیا۔ انہوں نے پاکستانی فلم ’’دہلیز‘‘ اور’’میرا نام ہے محبت‘‘ کے لیے مہدی حسن کے ساتھ بھی گیت ریکارڈ کرائے۔

موسیقی کی دنیا میں گراں قدر خدمات انجام دینے کے لیے حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں 2007 میں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی ملا اور 1974، 1975 اور 1985 میں نگار فلم ایوارڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔

دوسال قبل حکومت پنجاب کی جانب سے گلوکارہ ناہید اختر کو ان کی خدمات کے اعتراف میں ایک کروڑ روپے کاچیک دیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔