بھارت میں 11 پاکستانی ہندوؤں کے قتل پر عالمی عدالت انصاف جائیں گے، رمیش کمار

ویب ڈیسک  اتوار 27 ستمبر 2020
رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کا مطالبہ کیا، فوٹو : فائل

رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کا مطالبہ کیا، فوٹو : فائل

 اسلام آباد: رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے کہا ہے کہ بھارت میں 11 ہندووں کے قتل کے معاملے پر پاکستان ہندو کونسل لواحقین کو انصاف دلانے کے لیے عالمی عدالت انصاف جائے گی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈاکٹر رمیش کمار نے بھارت میں پُراسرار طور پر ہلاک ہونے والے ہندو خاندان کی پاکستان میں موجود واحد رشتہ دار خاتوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ بھارتی ایجنسی را پاکستان سے بھارت جانے والے ہندووں کو جاسوسی کے لئے استعمال کرتی ہے اگر کوئی انکار کرے تو ان 11 لوگوں کی طرح انہیں وہاں بلا کر قتل کردیا جاتا ہے۔

تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اور چیئرمین پاکستان ہندو کونسل ڈاکٹر رمیش نے اعلان کیا کہ لواحقین کو انصاف دلانے کے لیے پاکستان ہندو کونسل جلد سپریم کورٹ میں بھی پٹیشن دائر کی کرے گی اور عالمی عدالت انصاف کا دروازہ بھی کھٹکھٹائے گی۔

یہ خبر پڑھیں : بھارت میں ایک ہی خاندان کے 11 پاکستانی ہندو تارکین وطن کی پُراسرار موت

اس موقع پر بھارت میں قتل ہونے والے 11 ہندوؤں کی واحد رشتہ دار خاتون شری متی مکھی نے کہا کہ اگر انصاف نہ ملا تو وہ خود سوزی کرلیں گی۔ خاتون نے مزید کہا کہ انہیں بتایا جائے 11 کو تو قتل کردیا گیا باقی جو 5 وہاں ابھی موجود ہیں وہ کس حال میں ہیں کہیں ان کو بھی قتل نہ کردیا جائے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : بھارت میں 11 پاکستانی ہندو مہاجرین کے قتل کا مقدمہ شہداد پور تھانے میں درج

پریس کانفرنس کے دوران ہندو برادری نے مطالبہ کیا کہ ایف آئی آر کی کاپی، پوسٹ مارٹم رپورٹ اور پاکستان ہائی کمیشن دہلی کو ساری معلومات تک رسائی دی جائے۔۔ بھارت کا ظلم آشکار کرنے کے لئے امریکہ و یورپ میں بھی آواز اٹھائیں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان سے بھارت جانے والے ہندو خاندان کے 11 افراد پُراسرار طور پر ہلاک ہوگئے تھے جب کہ صرف ایک شخص زندہ بچا تھا جو اُس رات گھر پر موجود نہیں تھا۔ بھارتی پولیس اب تک اس پراسرار قتل کی گتھی نہیں سلجھا سکی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔