سندھ بھر کے سی این جی اسٹیشنز کو 15 اکتوبر سے گیس کی فراہمی بند کرنے کا فیصلہ

بزنس رپورٹر  جمعرات 1 اکتوبر 2020
صوبے بھر کے 100 سی این جی اسٹیشنز آر ایل این جی پر منتقل ہوچکے، 500 باقی ہیں (فوٹو : فائل)

صوبے بھر کے 100 سی این جی اسٹیشنز آر ایل این جی پر منتقل ہوچکے، 500 باقی ہیں (فوٹو : فائل)

 کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی نے گیس بحران کے پیش نظر سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو اکتوبر کے وسط سے گیس کی فراہمی بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سی این جی اسٹیشنز کو ایل ایل جی پر منتقل کرنے کی پیشکش کردی۔

ایکسپریس کے مطابق جمعرات کے روز سوئی سدرن گیس کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر نے سی این جی ایسوسی ایشن کے مختلف وفود سے ملاقات میں واضح کیا کہ گیس کی بڑھتی ہوئی قلت کے باعث سندھ میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس فراہمی ممکن نہیں اور ممکنہ طور پر 15 اکتوبر سے سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی بند کردی جائے گی۔

سوئی سدرن کے منیجنگ ڈائریکٹر نے مالکان کو سی این جی اسٹیشنز کی ایل این جی پر منتقلی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیشنز مالکان اس ضمن میں 15 اکتوبر تک درخواستیں جمع کراسکتے ہیں۔ سوئی سدرن حکام کے مطابق اس وقت سی این جی اسٹیشنز کو ایل این جی پر منتقل کرنے کے حوالے سے 201 درخواستیں موجود ہیں۔

واضح رہے کہ سندھ میں 600 سی این جی اسٹیشنز ہیں جن میں سے لگ بھگ 100 پہلے ہی ایل این جی پر منتقل ہوچکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ 15 اکتوبر کے بعد موصول ہونے والی درخواستوں کو ایل این جی کی فراہمی کے لیے زیر غور نہیں لایا جائے گا اور 15 اکتوبر کے بعد سی این جی اسٹیشنز پر نصب گیس میٹرز بھی ہٹالیے جائیں گے۔

دوسری جانب سی این جی اسٹیشن آنرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک خدا بخش نے فیصلے کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ گیس کی بڑھتی ہوئی قلت کے باعث ایل این جی ہی آخری آپشن تھا۔ انہوں نے سی این جی اسٹیشنز مالکان پر زور دیا کہ وہ اپنے کاروبار کی بقاء اور ہزاروں افراد کے روزگار کے تحفظ کے لیے ایل این جی پر منتقلی کی پیشکش سے فائدہ اٹھائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔