مولانا عادل حملہ کیس میں اہم پیش رفت، پولیس کو نئی فوٹیج اورملزمان کی تصاویر مل گئیں

ویب ڈیسک  اتوار 11 اکتوبر 2020
مولانا عادل پر فائرنگ 7 بج کر 40 منٹ پر کی گئی، پولیس۔ (فوٹو : اسکرین شارٹ)

مولانا عادل پر فائرنگ 7 بج کر 40 منٹ پر کی گئی، پولیس۔ (فوٹو : اسکرین شارٹ)

کراچی: مولانا عادل پر حملے کے واقعے سے جڑی ایک اور سی سی ٹی وی ویڈیو اور ملزم کی تصاویر پولیس نے حاصل کرلیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں شہید کئے جانے والے شیخ الحدیث اور مہتمم جامعہ فاروقیہ مولانا عادل خان پر حملے کی دوسری سی سی ٹی فوٹیج پولیس نے حاصل کرلی ہے، سی سی فوٹیج میں مولانا عادل خان کی گاڑی قتل سے پہلے آتے ہوئے دیکھی جاسکتی ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ملزم موٹرسائیکل پر مولانا عادل کی گاڑی کا تعاقب کررہا ہے، اس نے پینٹ شرٹ اور کالے رنگ کا ہیلمٹ پہن رکھا ہے، یہ وہی ملزم ہے جو فائرنگ کرنے والے دہشت گردوں کو لے کر فرار ہوا تھا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا عادل کا تعاقب کورنگی دارالعلوم سے کیا گیا، جہاں سے وہ مغرب کی نماز ادا کرنے کے بعد 7 بج کر 20 پر روانہ ہوئے، اور ان پر فائرنگ 7 بج کر 40 منٹ پر کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں : جامعہ فاروقیہ کے منتظم مولانا عادل قاتلانہ حملے میں ڈرائیور سمیت شہید 

دوسری جانب مولانا عادل خان اور ان کے ڈرائیور کی ٹارگٹ کلنگ کا واقعے پر ایڈیشنل آئی جی کراچی کی سربراہی میں اعلی افسران کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے، جس میں ڈسٹرکٹ پولیس، سی ٹی ڈی اور انٹیلجنس افسران شریک ہوں گے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدمے کی حتمی کارروائی اہل خانہ مشاورت کے بعد کی جائے گی، اور اجلاس میں واقعے کا مقدمہ سی ٹی ڈی یا تھانے میں درج کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

content.jwplatform.com

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔