وزیراعظم کی صنعت کاروں سے ملاقات، کاروباری طبقے کو ریلیف دینے کی یقین دہانی

ویب ڈیسک  جمعرات 15 اکتوبر 2020
اسلام آباد میں پناہ گاہ کا دورہ، مزدوروں کے ساتھ کھانا کھایا، سیاحتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت، سیاحتی پلان پیش کیا گیا (فوٹو : فائل)

اسلام آباد میں پناہ گاہ کا دورہ، مزدوروں کے ساتھ کھانا کھایا، سیاحتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت، سیاحتی پلان پیش کیا گیا (فوٹو : فائل)

 اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے صنعت کاروں کو ریلیف فراہم کرنے کی یقین دہانی کرادی، اسلام آباد میں پناہ گاہ کا دورہ کیا اور مزدوروں کے ساتھ کھانا کھایا، نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی سیاحت کے اجلاس کی صدارت کی اور کہا کہ سیاحت سے آمدنی میں اضافہ ہوگا اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد کے علاقے پشاور موڑ میں قائم پناہ گاہ کا دورہ کیا جہاں وزیراعظم کو ملک بھر میں قائم کی گئی ماڈل پناہ گاہوں پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے مسافروں کے ساتھ کھانا کھایا۔ عمران خان نے پناہ گاہوں کے معیار کو برقرار رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے پناہ گاہوں کا معیار بہتر بنا کر اس تصور کو پورے ملک میں پھیلایا جائے گا۔

پناہ گاہوں میں آنے والوں کو عزت دی جائے، وزیراعظم

وزیر اعظم نے پناہ گاہ میں مختلف سہولیات اور انفرا اسٹرکچر کا جائزہ لیا۔ ان کے ہمراہ معاون خصوصی ثانیہ نشتر اور سینیٹر فیصل جاوید بھی تھے۔ وزیراعظم نے انتظامیہ کو ہدایت دی کہ پناہ گاہوں میں آنے والے غریب لوگوں کو عزت دیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ماڈل پناہ گاہوں کی مکمل مانیٹرنگ کی جائے اور پناہ گاہوں کا معیار بہتر بنا کر اس تصور کو پورے ملک میں پھیلایا جائے گا۔

نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی برائے سیاحت کا اجلاس

وزیر اعظم کی زیر صدارت نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی برائے سیاحت کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی وزراء، معاونین اور صوبوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں سیاحتی ترقی کا پلان 2020-21ء پیش کیا گیا، اعلامیے کے مطابق سیاحتی مقامات کی جیومیپنگ سمیت ترقیاتی کاموں کے ابتدائی امور مکمل کرلیے گئے ہیں۔

سیاحتی پلان میں 7 تھیم پارکس، 60 نئے مقامات شامل

سیاحتی سیکٹر میں ترقی اور دیگر امور پر زلفی بخاری نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سیاحت کی ترقی کے لیے لازمی کام جاری ہے، سیاحوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے تمام صوبے آن بورڈ ہیں، سیاحت ترقیاتی پلان میں روزگار، 40 مقامات کا ماسٹر پلان، 7 تھیم پارکس، 60 نئے سیاحتی مقامات، 30 بین الاقوامی معیار کی سہولیات پر مشتمل فیزیلبیٹز شامل ہیں۔

سیاحت کے فروغ کے لیے صوبوں کی مدد کریں گے، عمران خان

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اللہ نے پاکستان کو مختلف ماحولیاتی زونز اور سیاحتی مقامات سے نوازا ہے، حکومت سیاحت پر توجہ مرکوز کررہی ہے، سیاحت کے ذریعے پاکستان کے سافٹ امیج کا فروغ ممکن ہے، سیاحت سے آمدنی میں اضافہ ہوگا اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، سیاحت کے فروغ کے لیے وفاقی حکومت صوبوں کی بھرپور مدد کرے گی۔

وزیر اعظم سے صنعت کاروں کے وفد کی ملاقات

وزیر اعظم عمران خان سے صنعت کاروں کے وفد نے ملاقات کی۔ وفد میں ثنا آللہ چودھری (یونایئٹڈ موٹر سائیکل)، عبدالرحمان (چیئرمین پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹوموٹیو پارٹس و ایکسیسوریز مینوفیکچررز)، معین ظفر (پاکستان فرنیچر مینوفیکچررز ایسوسی ایشن)، میاں افتخار احمد (پاکستان ٹائر مینو فیکچررز ایسوسی ایشن)، مرتضیٰ پراچہ (آل پاکستان امپورٹرز و مینوفیکچررز)، عامر اللہ والا (موبائل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن)، سہیل الطاف (آٹو موٹیوز)، احتشام الدین (پاکستان پلاسٹک مینوفیکچررز ایسوسی ایشن) اور سردار یاسر الیاس ( اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری) شامل ہیں۔

ٹیکس نظام میں بہتری کی تجاویز پیش

ملاقات میں وفاقی وزیر محمد حماد اظہر، مشیر ڈاکٹر عشرت حسین، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر، چیئرمین ایف بی آر جاوید غنی بھی موجود تھے۔ وفد نے کورونا وبا کے پیش نظر صنعتوں کو سہولیات فراہم کرنے پر وزیر اعظم اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا۔ وفد نے برآمدات بڑھانے، ملکی صنعت کے فروغ اور ٹیکس نظام میں بہتری کے حوالے سے تجاویز پیش کیں۔

حکومت کاروبار میں آسانی کے لیے قدم اٹھا رہی ہے، عمران خان

وزیر اعظم نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کے حکومت کاروباری طبقے اور صنعت کاروں کو سہولیات مہیا کرنے کے لیے پر عزم ہے اور کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔

صنعتوں اور جامعات میں روابط قائم کرنے پر زور

وزیر اعظم نے کہا کے ملکی صنعت کے فروغ سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور برآمدات سے زر مبادلہ حاصل ہوگا جو فلاح عامہ کے منصوبوں پر خرچ ہو سکیں گے۔ وزیر اعظم نے انڈسٹری اور یونیورسٹیوں کے درمیان ریسرچ اور ٹریننگ کے حوالے سے روابط قائم کرنے پر زور دیا تاکہ نوجوانوں کو فنی مہارت حاصل ہوسکے۔

کاروباری طبقے کو سہولت دینے والے ملک ہی ترقی کرتے ہیں، وزیراعظم

وزیر اعظم نے کہا کے جو ملک سرمایہ کار اور صنعت کار کو سہولیات مہیا کرتے ہیں، وہی ملک ترقی کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے وفد کی طرف سے دی گئی تجاویز پر متعلقہ وزارتوں اور ایف بی آر کو ہدایات جاری کیں۔

کمیٹی برائے ہاؤسنگ، کنسٹرکشن اینڈ ڈیویلپمنٹ کا اجلاس

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ، کنسٹرکشن اینڈ ڈیویلپمنٹ کا ہفتہ وار اجلاس منعقد ہوا جس میں چیئرمین ایف بی آر نے آن لائن رجسٹریشن سسٹم اور آگاہی سیمینار کے حوالے سے بریفنگ دی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں آگاہی سیمینار منعقد کیے جا چکے ہیں، کنسٹرکشن شعبے سے منسلک 112 افراد اور کمپنیاں ایف بی آر کے ساتھ رجسٹرڈ ہوچکے ہیں جو 123 منصوبوں پر کام کریں گے۔

چیف سیکریٹری سندھ نے اجلاس کو بتایا کہ سرمایہ کاروں کے لیے ون ونڈو پورٹل کام کر رہا ہے جس کے تحت سندھ میں 19 منصوبوں کی منظوری دی جا چکی ہے، 75 منصوبوں کے لیے این او سی جاری کیے جاچکے ہیں، منصوبوں کی نگرانی کے لیے کمیٹی نوٹیفائی کر دی گئی ہے جس میں پرائیویٹ سیکٹر کے نمائندے بھی شامل ہیں۔

چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا نے اجلاس کو بتایا کے صوبے میں ہاؤسنگ اور کنسٹرکشن کے منصبوں کی کل سرمایہ کاری 83 بلین روپوں تک پہنچ چکی ہے اور سیمنٹ، اینٹوں اور سریے کی فروخت میں خاطر خواہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ آسان اقساط کے حوالے سے تمام پرائیویٹ بینکوں سے مشاورت کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے اور ان کے تحفظات دور کیے جا چکے ہیں۔

وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ اجازت نامے مہیا کرنے کے عمل کو شفاف، آسان اور کم مدت بنایا جائے تاکہ سرمایہ کاروں کو آسانی ہو۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔