افغان طالبان کا امریکی فوج پر امن معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام

ویب ڈیسک  پير 19 اکتوبر 2020
امریکی فضائیہ نے ہلمند میں پیش قدمی کرتے طالبان کی پوزیشنز کو نشانہ بنایا ہے

امریکی فضائیہ نے ہلمند میں پیش قدمی کرتے طالبان کی پوزیشنز کو نشانہ بنایا ہے

کابل: طالبان نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکی فوج امن معاہدے کی خلاف ورزی کررہی ہیں۔

اس بارے میں طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے بیان میں کہا کہ صوبہ ہلمند میں بمباری کرکے امریکی فضائیہ دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نہتے شہریوں کو نشانہ بنارہی ہے۔ ترجمان نے خبردار کیا کہ امریکا کو اشتعال انگیز کارروائیوں اور بمباری کے نتائج بھگتنا پڑسکتے ہیں۔

طالبان نے حال ہی میں ہلمند میں حملے کرتے ہوئے پیش قدمی شروع کی ہے جسے روکنے کےلیے امریکا نے ان کی پوزیشنز کو فضائی حملوں میں نشانہ بنایا ہے۔

کابل میں امریکی فوجی ترجمان نے طالبان کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فضائی حملوں میں طالبان کے ساتھ معاہدے اور امریکا افغان مشترکہ اعلامیے کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی، یہ کارروائی افغان فوج کے دفاع کے لیے کی گئی جن پر طالبان نے حملہ کیا تھا، امن عمل کے لیے تمام فریقین کو تشدد سے باز رہنا ہوگا۔

دوسری جانب امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے بیان میں کہا کہ مذاکرات امن کیلئے تاریخی موقع ہیں جسے ضائع نہیں کیا جانا چاہیے، افغان صوبے ہلمند میں پرتشدد واقعات پر دوحہ میں اجلاس ہوا ہے جس میں فریقین نے تشدد میں کمی پر اتفاق کیا ہے۔

زلمے خلیل زاد نے زور دیا کہ امریکا طالبان معاہدے اور امریکا افغان مشترکہ اعلامیے پر سختی سے عمل پیرا ہونا چاہیے، معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات اور اشتعال انگیز بیانات امن کو آگے نہیں بڑھائیں گے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے مکمل انخلا کا بھی اعلان کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔