کینسر کے شکار سنجے دت کی زندگی کو لاحق خطرات پر خاندان کی وضاحت

ویب ڈیسک  منگل 20 اکتوبر 2020
اگست میں سنجے دت کو پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی فوٹوفائل

اگست میں سنجے دت کو پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی فوٹوفائل

ممبئی: کینسر جیسے موذی مرض کا شکار بالی ووڈ اداکار سنجے دت کی زندگی سے متعلق افواہیں گردش کررہی ہیں کہ ان کے پاس بہت کم دن رہ گئے ہیں جس پر ان کے خاندانی ذرائع نے وضاحت کی ہے۔

رواں سال اگست میں 61 سالہ اداکار سنجے دت کو پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد انہوں نے اداکاری سے بریک لے کر اپنا علاج کروانے کا اعلان کیا تھا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سنجے دت کے حوالے سے خبریں گردش کررہی ہیں کہ سنجے دت کے پاس 6 ماہ یا کچھ ماہ کا وقت رہ گیا ہے۔ سنجے دت کے ایک قریبی رشتے دار نے ان خبروں کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کچھ نہیں ہے ۔ سنجے دت کو پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی جس کا علاج ممبئی میں شروع ہوا، ان کا علاج بہت اچھا چل رہا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : میری زندگی میں نئے زخم نے انٹری دی ہے جسے شکست دیدوں گا، سنجے دت

سنجے دت کے خاندانی ذرائع کے مطابق سنجے دت آج (گزشتہ روز) ٹیسٹ کے لیے گئے تھے جس کے بہت اچھے نتائج سامنے آئے ہیں خدا کی مہربانی اور تمام لوگوں کی دعاؤں سے ان کا علاج بہت اچھا چل رہا ہے۔

ایک اور بھارتی ویب سائٹ کے مطابق سنجے دت نے کینسر کو شکست دے دی ہے تاہم ابھی ان کی یا ان کی اہلیہ کی جانب سے اس بات کا باقاعدہ اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ لیکن توقع کی جارہی ہے کہ بہت جلد اس خبر کاباضابطہ اعلان کیا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز سنجے دت کی پوسیٹرون ایمیشن ٹوموگرافی(پی ای ٹی) رپورٹس آئی تھیں جن کے مطابق سنجے دت کو کینسر فری قرار دے دیا گیا ہے۔

یہ پڑھیں : بالی ووڈ اسٹارسنجے دت پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا 

واضح رہے کہ سنجے دت کو کینسر کی تشخیص تو  اگست میں ہوئی تھی تاہم انہوں نے تقریباً ایک ہفتہ قبل پہلی بار اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا تھا میری زندگی میں ایک نئے زخم نے ’انٹری‘ دی ہے جسے میں جلد ہی شکست دے دوں گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔